لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔لکھنؤ یونیورسٹی کے ضوابط کی دھجیاں کالج انتظامیہ اڑا رہا ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے طلباء کے مفاد کیلئے ہرکالج میں ہیلپ ڈیسک بنانے کی ہدایت دی تھی لیکن ابھی تک کالج انتظامیہ ان کی بات پر توجہ نہیں دے رہا ہے اس کیلئے ماضی میں بھی ایک یاد دہانی خط بھی جاری کر چکا ہے۔ لکھنؤ یونیورسٹی سے اس وقت ۱۴۶ کالج ملحق ہیں جس میں طلباء و طالبات کو اگر کوئی پریشانی ہوتی ہے تو کالج فوری ان کو یونیورسٹی جانے کی ہدایت دیتا ہے چاہے وہ کالج چار باغ میں ہو یا موہن لال گنج میں ہو۔ کالج انتظامیہ اتنا بے نیاز ہو چکا ہے کہ وہ کبھی نہیں دیکھتا کہ کتنی دوری پر کالج واقع ہے اور یونیورسٹی جانے پر اسے کسی طرح کے مسئلہ کا سامنا تو نہیں کرنا پڑے گا۔ خاص طور سے طالبات کو طویل مسافت طے کرنے میں پریشانیوں کا سامنا کرناپڑتا ہ
ے۔ طالبات کا داخلہ پاس کالج میں اسی مقصد سے کراتے ہیں کہ انہیں کسی طرح کی دقت کا سامنانہ کرناپڑے اور کالج نزدیک ہونے پر وہ کالج ختم ہوتے ہی گھر پہنچ جائیں۔ ادھر کالج میں یہ ایک روایت بن چکی ہے کہ یونیورسٹی کومحض ایک مکتوب جاری کردیا جاتا ہے جس میں طلباء و طالبات کے مسائل لکھے ہوتے ہیں پھر اس کا تصفیہ کرانے کا ذمہ خود طلباء پر ہے۔ یونیورسٹی کے امتحان کنٹرولر اسی روایت کو بند کرانا چاہتے ہیں ان کا ماننا ہے کہ یونیورسٹی میں طلباء و طالبات کو کسی بھی کام کیلئے آنا نہ پڑے۔ وہ تمام کام یونیورسٹی سطح پر ہی پورے ہوجائیں لیکن یونیورسٹی کی ہدایت کو کالج نظر انداز کررہے ہیں جس کیلئے اب امتحان کنٹرولر خود پریشان ہیں ۔ امتحان کنٹرولر اے کے شکلا کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی میں طلباء و طالبات کو دفتروں کے چکر نہ لگانا پڑے اس لئے ہیلپ ڈیسک کھولنے کی ہدایت دی ہے۔ یہ ہیلپ ڈیسک محض امتحانی کاموں کو کرائے جانے کیلئے نہیں بلکہ اس کے علاوہ دیگر کام جسیے کہ وظیفہ کی جانکاری،اس سے متعلق کام مکمل کرانا، داخلہ سے متعلق معلومات فراہم کرانے کیلئے بنانا چاہئے۔اس سے طلباء کے تمام مسائل ایک ہی جگہ حل ہوجائیں اور مسئلہ کالج سطح کے اوپر کاہو تو ہیلپ ڈیسک سے ہی مسئلہ سلجھائے اس کیلئے وہ دوبارہ یاد دہانہ سبھی کالجوں کو جاری کریں گے۔
وہیں راجدھانی کا محض واحد کالج شری جے نرائن پی جی کالج (کے کے سی) نے لکھنؤ یونیورسٹی کی ہدایتوں پر عمل کرتے ہوئے ہیلپ ڈیسک بنا دیا ہے۔ کالج پرنسپل ڈاکٹر ایس ڈی شرما کا کہنا ہے کہ ہم اپنے طلباء کو ہر سہولت مہیا کرانا چاہتے ہیں تاکہ انہیں فائدہ پہنچ سکے اس بابت پرنسپل کونسل میں ایس ڈی شرما نے کہا کہ تشہیر کونسل کا صدر ہونے کے ناطے تمام کالجوں سے گزارش کریں گے کہ وہ بھی اپنے کالجوں میں ہیلپ ڈیسک کھولیں۔