ایک کروڑ سے زیادہ کی کتابیں فروخت ہونے کا ریکارڈ
نئی دہلی :13؍جنوری(یوا ین آئی)قومی کونسل برائے فروغِ اردو زبان دہلی کے زیرِ قیادت اور مہاراشٹر اسٹیٹ اردو ساہتیہ اکادمی،ممبئی اور فیڈریشن آف آل مائناریٹی ایجوکیشنل آرگنائزیشن (FAME)کے اشتراک سے شہرِ اورنگ آباد کے قلب میں واقع حالی و شبلی کتاب نگری عام خاص میدان میں27؍دسمبر 2014تا4؍جنوری 2015‘‘ 17واں کل ہند اردو کتابی و تہذیبی میلہ’’نہایت کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔
میلے کے افتتاح سے قبل قومی کونسل کے ڈائرکٹر پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین نے صحافیوں اور میڈیا شخصیات سے پریس میٹ کی اور کل ہند اردو کتابی و ثقافتی میلہ میں قومی کونسل کے کردار اور اشاعتِ کتب سے متعلق کونسل کے اغراض و مقاصد پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ڈائرکٹر موصوف نے زور دے کر کہا کہ قومی کونسل کے کتاب میلے کا مقصدیہ ہے کہ ہم اردو قاری تک علم و آگہی کی فراہمی کو یقینی بنائیں اور واضح کیا کہ اردو نہ صرف ایک زبان ہے بلکہ ایک تہذیب بھی ہے ۔اس کتاب میلے سے ہم اردو کے لسانی اور تہذیبی دونوں پہلوؤں کو سامنے لانا چاہتے ہیں۔
کتاب میلے کا افتتاح بدست اے جی خان (سابق ڈائرکٹر بی سی یو ڈی ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر مراٹھوارہ یونیورسٹی اورنگ آباد)، اور جناب امتیاز جلیل ایم ایل اے ہوا۔ اس موقع پر پروفیسر عتیق اللہ ، اردو ، مراٹھی اور ہندی کے اہم اخبارات کے مدیران نیز میئر اورنگ آباد ، پولیس کمشنر اورنگ آباد، فیم کی صدرمحترمہ فوزیہ خان ،اردو اکادمی کے سربراہ خورشید صدیقی اور دیگر شخصیات موجودتھیں۔افتتاحی تقریب کا منظر قابل دید تھا۔44سے زائد اسکولوں کے تقریباً آٹھ ہزار طلبہ و طالبات نے شہر کے مختلف مقامات سے جلوس نکالا۔
ہاتھوں میں اٹھائے بچوں کے بینر میں اردو زبان اور ثقافت کی خوشبو بسی تھی۔بچوں میں غیر معمولی جوش اور ولولہ تھا جو شہر کی گلیوں اور اہالیان شہر کے جذبات اور اردو دوستی کا مظہر تھا۔اس موقعے پر اسکولی طلبہ و طالبات نے نہایت شاندار اور پرکشش جھانکیاں بھی نکالیں ،جن میں اردو اصناف اور اردو زبان و ثقافت کی روح بسی ہوئی تھی۔