لکھنؤ۔ مار پیٹ کے الزام میں گوسائیں گنج ضلع جیل میں قید چپل کاریگر کی علاج کے دوران بلرامپور اسپتال میں موت ہو گئی۔ قیدی کی موت کے بعد اس کے اہل خانہ نے بلرامپور اسپتال کی مارچری کے سامنے مظاہرہ کیا۔ اہل خانہ نے چوک پولیس پر یکطرفہ کارروائی اور جیل انتظامیہ پر لاپروائی کا الزام عائدکیا ۔ موصولہ خبر کے مطابق چوک پاٹانالہ۔ اس معاملہ میں عنایت کے خلاف مار پیٹ کی رپورٹ درج کرائی گئی تھی۔
میں داخل کرا دیا گیا تھا جہاں سے اسے بلرامپور اسپتال بھیج دیا گیا لیکن بلرامپور اسپتال میں اتوار کی صبح اس کی موت ہو گئی۔ عنایت اللہ کی موت کی خبر ملنے کے بعد اس کے گھر والے بلرامپور اسپتال کی مارچری پر جمع ہو گئے اور ہنگامہ شروع کر دیا ۔ متوفی عنایت کے بھائی احمد نے الزام عائد کیا کہ چوک پولیس نے جان بوجھ کر یکطرفہ کارروائی کرتے ہوئے اس کے چھوٹے بھائی کو جیل بھیج دیا تھا جبکہ اس کے خلاف کوئی بڑا معاملہ نہیں تھا۔
گھر کے لوگوں نے اسی بات پر ہنگامہ کیا کہ چوک پولیس نے دوسرے فریق کو گرفتار کر کے جیل نہیں بھیجا ۔اس کے علاوہ جیل انتظامیہ نے بھی عنایت اللہ کی طبیعت خراب ہونے اور موت کی اطلاع نہیں دی۔ ہنگامہ کی اطلاع ملنے کے بعد وزیر گنج کوتوالی انچارج نے انہیں اس معاملہ میں پوسٹ مارٹم کی رپورٹ آجانے کے بعد کارروائی کرنے کی یقین دہانی کرائی۔