سابق وزیراعلیٰ بہار لالو پرساد یادیو۔ اے ایف پی فائل فوٹو۔
نئی دہلی:چارا سکینڈل میں اربوں روپے کا ہیر پھیر کے مجرم اور ہندوستانی ریاست بہار کے سابق وزیر اعلیٰ لالو پرساد یادو نے جیل میں باغبانی شروع کر دی۔
ان دنوں ہوتوار کی برسا منڈا مرکزی جیل میں سزا کاٹنے والے سابق وزیر ریلوے کو اس کام کے لیے یومیہ چودہ روپے معاوضہ ادا کیا جاتا ہے اور وہ پودوں،پھولوں اور سبزیوں کی دیکھ بھال کر کے بہت خوش ہیں۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق، انہیں یہ ذمہ داری جیل انتظامیہ نے ایک ہفتہ پہلے دی تھی لیکن انہوں نے تیس اکتوبر کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ کی جانب سے اپنی ضمانتے کی درخواست منسوخ ہونے کے ایک دن بعد کام شروع کیا۔
ان کے ساتھ سزا پانے والے چار سرکاری افسر اسی جیل میں تعلیم دینے کا کام کر رہے ہیں۔جیل حکام کے مطابق، وہ بظاہر کام کے دوران دوسرے باغبانوں کی نگرانی اور انہیں ہدایات دینے کے کام سے خوش ہیں۔ انہیں ہفتہ وار چھٹی بھی ملتی۔
باون ایکٹر رقبے پر پھیلے اس جیل میں باغوں کو بہترین انداز میں رکھا جاتا ہے۔بہار کے بااثر سیاست دان ، لالو پرساد کے پاس پولیٹیکل سائنس میں ڈگری ہے اور انہیں ہارورڈ بزسن سکول اور آئی آئی ایم احمد آباد نے انتظامی امور پر لیکچر کے لیے مدعو بھی کیا تھا، جیل حکام نے سیکورٹی وجوہات کی بنا پر انہیں استاد کی ذمہ داری نہیں دی۔
جارکھنڈ پولیس نے حال ہی میں لالو پر حملہ کے خدشہ کے پیش نظر جیل حکام کو ان کی سیکورٹی بڑھانے کو کہا تھا۔ہتوار کی اس جیل میں تیس فیصد خطرناک مجرم اور دس فیصد ماؤ باغی قید ہیں۔
لالو ہر روز جھارکھنڈ جیل کے ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لوگوں سے ملتے ہیں اور پولیس نے ان کے لوگوں سے میل جول کو سیکورٹی رسک قرار دیا ہے۔