پاکستان کے دوسرے بڑے شہر لاہور میں اتوار کی دوپہر مسیحی عبادت گاہ کے قریب دو بم دھماکوں میں کم از کم دس افراد ہلاک اور 40 سے زائد زخمی ہو گئے۔
لاہور میں مسیحی برادری کے علاقے یوحنا آباد میں لوگوں کی بڑی تعداد چرچ میں عبادت کے لیے موجود تھی کہ اس کے باہر یکے بعد دیگر دو دھماکے ہوئے۔
فوری طور پر پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار جائے وقوع پر پہنچ گئے جہاں سے زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا۔
کیتھولک چرچ کے پادری نے نجی ٹی وی چینلز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حملہ آوروں نے چرچ کے مرکزی گیٹ سے داخل ہونے کی کوشش کی۔ سکیورٹی پر مامور گارڈز نے جب ان کو روکا ہے تو انھوں نے فائرنگ شروع کر دی۔
’ہم مرکزی راستہ بند رکھتے ہیں اور لوگ سائیڈ کے راستے پر واک تھرو گیٹ سے گزر کر چرچ میں آتے ہیں۔ جب حملہ آور داخل نہ ہو سکے تو انھوں نے میرے مکان کے گیٹ کے سامنے اپنے آپ کو اڑا دیا۔‘
کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان جماعت الحرار کے ترجمان احسان اللہ احسان نے لاہور میں یوحنا آباد کے علاقے میں ہونے والے دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔زخمیوں میں اکثر کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق دھماکے کے وقت لوگوں کی ایک بڑی تعداد چرچ میں عبادت کے لیے موجود تھی۔