جے پور۔سابق آئی پی ایل کمشنر للت مودی کیلئے منگل کا دن منگل معلومات لے کر آیا اور انہیں ایک بار پھر راجستھان کرکٹ ایسوسی ایشن’ آر سی اے ‘کا صدر منتخب کر لیا گیا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہا آر سی اے پر للت مودی گروپ کی جیت ہوئی ہے اور سبکدوش ہونے والے صدر سی پی جوشی گروپ کے رامپال شرما کو 33 ووٹوں میں سے صرف پانچ ووٹ ہی حاصل ہوئے ہیں۔ آر سی اے کے گزشتہ 19 دسمبر کو ہوئے انتخابات کے نتائج پر سپریم کورٹ کی طرف سے روک لگا دی گئی تھی۔عدالت کے حکم پر ہی مبصر نے آج نتائج کااعلان کیا جس میں مودی کو 33 میں سے 24 ووٹ ملے ۔گزشتہ ہفتے سپریم کورٹ نے سیل بند لفافے میں بند ووٹوںکاحساب کر نتائج کااعلان کرنے کا حکم دیا تھا۔تنازعات میں رہے مودی چار سال سے لندن میں رہ رہے ہیں اورعدالتیحکم پر ہی ان کو انتخابات لڑنے کی اجازت ملی تھی۔ ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ’بی سی سی آئی ‘نے گزشتہ 25 ستمبر کو تادیبی کارروائی کرتے ہوئے مودی پر تاعمر پابندی لگادی تھی۔ اس کے باوجود بھی انہوں نے انتخابات میں اترنے کا فیصلہ کیا۔ بورڈ کی ارون جیٹلی
اور جیوتی کی دو رکنی کمیٹی نے اپنی 134 صفحات کی رپورٹ جولائی۔ 2013 میں پیش کی تھی جس میں مودی کو مالی بے ضابطگیوں اور ڈسپلن کا مجرم قرار دیا گیا۔ سپریم کورٹ کے مبصر ریٹائرڈ جج این ایم کانسلیوال کی طرف سے اعلان انتخابات کے نتائج میں ڈپٹی صدر کے عہدے پر محمودعابدی نائب صدر کے عہدے پر امین پٹھان ،رتن سنگھ،راجندر سنگھ راٹھور،سشیل شرما،ومل شرما اور وویک ویاس شامل ہے۔ سیکرٹری کے عہدے پر سومیندر تواری اور خزانچی کے عہدے پر پون گوئل منتخب کئے گئے ہیں۔اس کے علاوہ چھ سمشترکہ سیکرٹری اور تین ورکنگ کمیٹی کے رکن بھی منتخب کئے گئے ہیں۔ وہیںسابق آئی پی ایل کمشنر للت مودی کے صدربنتے ہی ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ’بی سی سی آئی‘نے آر سی اے کو معطل کر دیا۔ آرسی اے میں مودی کی واپسی کا شرو ع سے ہی مخالفت کر رہی بی سی سی آئی نے آخر کار ریاست کے کرکٹ یونین کو معطل کرنے اور ساتھ ہی اس کی سرگرمیوں کو کام کرنے کے لئے ایک ایڈہاک تنظیم بنانے کا فیصلہ کیا۔اس پورے واقعہ کے بعد مودی اور بی سی سی آئی کے درمیان قانونی جنگ کی صورت بنتی نظر آ رہی ہے۔ آرسی اے کے گزشتہ 19 دسمبر کو ہوئے انتخابات کے نتائج پر سپریم کورٹ کیطرف سے روک لگا دی گئی تھی۔ لیکن عدالت کے حکم پر ہی مبصر نے منگل کو نتائج کا اعلان کیا جس میں مودی کو 33 میں سے 24 ووٹ ملے جبکہ سبکدوش ہونے والے صدر سی پی جوشی گروپ کے رامپال شرما کو 33 ووٹوں میں سے صرف پانچ ووٹ ہی حاصل ہوئے۔ گزشتہ ہفتے سپریم کورٹ نے سیل بند لفافے میں بند ووٹوں کا حساب کر چھ مئی کو اس کے نتائج کا اعلان کرنے کا حکم دیا تھا۔ بی سی سی آئی کے سکریٹری سنجے پٹیل نے آرسی اے کو لکھے ایک خطمیں کہا بی سی سی آئی اپنے آئین کے قوانین 32.7 کے تحت آر سی اے کو معطل کر رہا ہے۔یہ فیصلہ بورڈ کے عبوری صدر شولال یادو نے اس اصول کی بنیاد پر لیا ہے کہ اگر کوئی بھی تسلیم یونٹ بورڈ کی خلاف ورزی کرتی ہے تو اسے معطل کیا جا سکتا ہے ۔ بی سی سی آئی نے مودی پر پابندی لگا دی تھی۔ تاہم مودی نے کورٹ میں اس فیصلہکو چیلنج کردیا۔ پٹیل نے کہا بی سی سی آئی کے صدرنے آرسی اے کو بورڈ کی سبھی سرگرمی کا حصہ بننے سے غیر معینہ مدت کے لئے معطل کر دیا ہے۔یہ فیصلہ بی سی سی آئی کے آئین کے آرٹیکل 32 اور نائب آرٹیکل سات کے تحت لیا گیا ہے۔ صدر کو سنگھ کو معطل کرنے کا حق ہے جو بی سی سی آئی کے قوانین پر عمل نہیں کرتے ۔بی سی سی آئی کے اس فیصلے سے راجستھان کے کھلاڑیوںافسران کے متاثر ہونے کو لے کر پوچھے جانے پر پٹیل نے کہابورڈ کھلاڑیوں کے مفادات کی حفاظت کرتا ہے ہمارا کام راجستھان کیکھلاڑیوںکے مفادات کی حفاظت کرنا ہے۔اس لئے اس کی سرگرمیوں کو دیکھنے کے لئے ایک ایڈہاک کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔آرسی اے کے صدر بنے للت مودی گزشتہ چار سال سے لندن میں رہ رہے ہیں اور عدالت کے حکم پر ہی ان کو انتخابات لڑنے کی اجازت ملی تھی۔ بی سی سی آئی نے گزشتہ 25 ستمبر کو تادیبی کارروائی کرتے ہوئے مودی پر تاعمر پابندی لگا دی تھی۔اس کے باوجود انہوں نے انتخابات میں اترنے کا فیصلہ کیا۔بورڈ کی ارون جیٹلی اور جیوتی سندھیا کی دورکنی کمیٹی نے اپنی 134 صفحات کی رپورٹ جولائی۔ 2013 میں پیش کی تھی جس میں مودی کو مالی بے ضابطگیوں اور ڈسپلن کا مجرم قرار دیا گیا۔