لکھنؤ: تاریخی اہمیت رکھنے والی لال بارہ دری عمارت میں قائم ریاستی للت کلا اکیڈمی میں بننے والی موبائل گیلری خود میں بیحد انوکھی ہوگی۔ پچیس کروڑ کے پروجیکٹ کے تحت قائم ہونے والی یہ گیلری ایک طرف جہاں جدیدیت کا احساس کرائے گی وہیں شہر کی قدیمی وراثتوںکو بھی سمیٹنے کی کوشش کرے گی۔
نواب سعادت علی خاں ، واجد علی شاہ کے علاوہ پانچ نوابوں کی تاج پوشی کا سفر دیکھ چکی اس محفوظ یادگار میں موبائل گیلری کی تعمیر ہونا ہے۔ اکیڈمی کی سکریٹری روبینہ بیگ نے بتایا کہ اس گیلری کی تعمیر اس طرح سے کرائی جائے گی جس سے عمارت کی حقیقی شکل سے زیادہ چھیڑ چھاڑ نہ ہو اس میں آسانی سے کھسکائے جا سکنے والے پینل لگائے جائیں گے جس سے گیلری کو ضرورت کے مطابق چھوٹا یا بڑا کیا جا سکے۔
ان پینل کے نیچے پہیے لگے ہوںگے۔ یہ پینل شفاف ہوں گے جن کے آس پار دیکھا جاسکے گا۔ ابھی عمارت کی مرمت کا کام تقریباً مکمل ہو چکا ہے جس کے بعد پینل لگنا شروع ہو جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ اس کی تعمیر آرٹس کالج کے سابق پرنسپل ڈی سی ٹھاکر کی نگرانی میں ہو رہی ہے اس میں اودھ کے آرکیٹیکچر کو دیکھنے کو ملے گا۔
3لفٹ کے ساتھ بنے گا ریمپ:- انہوں نے بتایا کہ اس محفوظ عمارت کوکوئی نقصان نہ پہنچ سکے اس کیلئے لفٹ کو الگ سے بنے کھمبوں پر قائم کیا جائے گا۔ لفٹ سے لیکر گیلری تک جانے کیلئے ایک ریمپ کی تعمیر کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ یہاں پروجیکٹرکا بھی بندوبست ہوگا۔ اسٹاف کیلئے جدید ہال بھی تعمیر ہوگا۔
3ٹچ اسکرین کے ساتھ لگیں گی پینٹنگس:- موبائل گیلری میں ناظرین کو آسانی سے محفوظ عمارت کی تاریخ کی اطلاع ہو سکے اس کیلئے یہاں ایک بڑی ٹچ اسکرین لگائی جائے گی۔ ڈیجیٹل کارنر میں لگنے والی ٹچ اسکرین میں فنکاروں کی تفصیل ہوگی ساتھ ہی گیلری کی دیواروں پر لکھنؤ کے نوابوں، فنکاروں اور دیگر اداکاروں کی پینٹنگس لگائی جائیں گی۔