نئی دہلی،17دسمبر(یو این آئی) پاکستان میں دہشت گردانہ حملے میں 132اسکولی بچوں سمیت147لوگوں کے مارے جانے کے سانحے پر لوک سبھا میں آج خاموشی اختیار کر کے اظہار غم کیا گیا اور اس پر مذمتی قرارداد پاس کرنے کی فیصلہ کیا گیا۔ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی اسپیکر سمترامہاجن نے بتایا کہ پاکستان کے پشاور میں کل ایک اسکول پر دہشت گردانہ حملہ ہوا ہے ۔ اس حملے میں کئی اسکولی بچے اور دیگر افراد کی افسوسناک موت ہوئی ہے۔انھوں نے کہا کہ یہ ایوان اس سانحے پر گہرے رنج اور غصے کا اظہار کرتے ہوئے اس گھنونے ،خطرناک دہشت گردانہ عمل کی پوری طرح سے مذمت کرتی ہے۔اس حملے میں مارے گئے معصوم بچے مستقبل کی روشنی تھے اور ان کی بدقسمت موت سے کئی خاندانوں کی زندگی کا چراغ گل ہو گیا ۔ یہ ایوان اس بات کا عزم کرتی ہے کہ اس طرح کے دہشت گردانہ حملے انسانیت کے تئیں جرم ہیں۔
لوک سبھا اسپیکر نے اپنی تعزیتی خطاب میں کہا
کہ اس طرح کے دہشت گردانہ حملے انسانیت کے تئیں جرم ہیں اور تعلیم یافتہ مستقبل کی تعمیر کر رہے اسکولوں پر اس طرح کا حملہ انسانیت پر حملہ ہے۔انھوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ پوری دنیا کو ہر طرح کی دہشت گردی کے خلاف متحد ہو جانا چاہیے تاکہ اس طرح کے واقعات مستقبل میں دوبارہ نہ ہوں اور پوری دنیا میں دہشت گردی کا خاتمہ ہوسکے۔محترمہ مہاجن نے اپنے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایوان پاکستان کے عوام، متاثرین خاندانوں اور زخمیوں کے تئیں اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس بارے میں ایوان میں قرارداد مذمت پاس لایا جائے گا۔