نئی دہلی۔(یو این آئی) عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر اور معروف وکیل پرشانت بھوشن نے کہا ہے کہ ہمارے دہلی اسمبلی انتخابات کے پارٹی منشور میں بدعنوانی کے خلاف جن لوک پال قانون بنانا پہلا وعدہ تھاجب یہ بل ہی پاس نہیں ہوسکا تو اقتدار میں رہنے کا کوئی مطلب نہیں تھا۔مسٹر بھوشن نے آج کہا کہ ہماری سب سے بڑی ذمہ داری بدعنوانی سے پاک حکومت کا قیام اور اسے چلانے کی تھی۔ ہم نے اسمبلی انتخابات کے پارٹی منشور میں اس کا خاص طورپر وعدہ کیا تھا لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور کانگریس دونوں نے ملکر اس بل کو پاس ہونے سے روک دیا ان حالات میں ہمارے اقتدار میں رہنے کا کوئی مطلب تھا۔ انہوں نے کہاکہ دہلی اسمبلی میں عام آدمی پارٹی کی جانب سے پیش کئے گئے جن لوک پال بل کو بی جے پی اور کانگریس نے یہ جواز دیکر پیش ہونے نہیں دیا کہ یہ قانون باضابطہ طریقہ سے نہیں لایا گیا اور غیرآئینی ہے۔ اس لئے اس کی حمایت نہیں کی جائے گی۔ بی جے پی ، کانگریس، جنتادل (یو) اور ایک آزاد رکن اسمبلی کے اس کے خلاف ووٹ دینے کی وجہ سے یہ بل ۲۷ کے مقابلے ۴۲ ووٹوں سے اسمبلی میں پیش نہیں کیا جاسکا۔مسٹر اروند کیجریوال کے استعفی سے پیدا ہوئی صورتحال کے بارے میں مسٹر بھوشن نے کہاکہ لیفٹننٹ گورنر کے پاس اسمبلی کوتحلیل کئے جانے کے علاوہ کوئی متبادل نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی اور کانگریس کے متحد ہوکر حکومت بنانے کی کوئی صورت نظر نہیں آتی کیونکہ دونوں ہی پارٹیاں واضح کرچکی ہیں کہ وہ مخلوط حکومت نہیں بنائیں گی۔ان حالات میں لیفٹننٹ گورنر کے پاس اسمبلی تحلیل کرنے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں ہے۔خیال رہے کہ مسٹر کیجریوال نے کل وزیراعلی کے عہدہ سے استعفیٰ دینے کے بعد اسمبلی تحلیل کئے جانے کی سفارش کی ہے۔ مسٹر انا ہزارے کی تحریک کے دوران مسٹر کیجریوال کی معاون سابق پولیس افسر کرن بیدی کے اس بیان کے تعلق سے کہ عام آدمی پارٹی جن لوک پال بل کا استعمال آئندہ عام انتخابات میں بہتر نتائج کے لئے کررہی ہے ، مسٹر بھوشن نے کہا کہ محترمہ بیدی ا ب بی جے پی کا مکھوٹا بن چکی ہیں ۔ وہ بی جے پی کی حامی بن گئی ہیں۔ مسٹر انا کی تحریک کے دوران وہ مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کو لوک پال کے تحت لانے کے حق میں تھیں لیکن اب وہ اس جن لوک پال بل کی حمایت کررہی ہیں جسے بی جے پی نے منظوری دی ہے۔