لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ سماج وادی پارٹی نے لو جہاد کے سلسلہ میں آج آر ایس ایس اور بی جے پی پر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ میرٹھ کی لڑکی نے خود بیان دے کر لوجہاد کے نام پر تشدد بھڑکانے والوں کی قلعی کھول دی ہے۔ سماج وادی پارٹی کے ریاستی ترجمان راجندر چودھری آج جاری ایک بیان میں کہا کہ ریاست میں سماجوادی حکومت بننے کے بعد سے ہی فرقہ پرست پارٹی بی جے پی، آر ایس ایس، وشو ہندو پریشد وغیرہ نے افواہ بازی اور نفرت بھری بیان بازی کے ذریعہ ریاست کا ماحول خراب کرنے کی سازشیں رچنا شروع کر دی تھیں۔ میرٹھ میں فرقہ پرست کی نفرت بڑھانے کے کام میں بی جے پی، آر ایس ایس نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ ابھی بھی یہ سب ریاستی حکومت کو بدنام کرنے کیلئے باقاعدہ مہم چلا رہی ہیں۔ مسٹر چودھری نے کہاکہ سماج وادی
حکومت کے ڈھائی برس میں جب وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو کے سخت رخ اپنانے سے فرقہ پرست طاقتوں کی چالیں کامیاب نہیں ہو سکیں تو اب ان کو نئے راستے دکھانے کیلئے آر ایس ایس نے راجدھانی لکھنؤ میں اپنا جماؤڑا کیا ہے۔ اس تنظیم کا اہم کردار ہی سماجی خیر سگالی بگاڑنا رہا ہے۔ سماج وادی ترجمان نے کہاکہ حکومت نے ریاست میں کسانوں، نوجوانوں اقلیتوں اور غریبوں کے مفاد میں جو اہم کام کئے ہیں اس سے اس کی شہرت بڑھنے کے ساتھ ساتھ وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو کے تئیں عوام کا اعتماد بھی بڑھا ہے اس سے فرقہ پرست طاقتوں میں بوکھلاہٹ پیدا ہوگئی ہے۔ اسمبلی کے ضمنی انتخابات میں فرقہ پرست طاقتوںکوعوام نے جس بری طرح شکست دی ہے اس سے یہ طاقتیں دوبارہ سرگرم ہو گئی ہیں لیکن جیسے ابھی یہ فرقہ پرستی پھیلانے والے عناصر عوام کی توجہ سماج وادی حکومت کی بہبودی اسکیموں سے ہٹانے میں ناکام رہی ہیں۔ ویسے ہی آر ایس ایس کی نئی چالوں کے باوجود عوام ان سے گمراہ نہیں ہوں گے۔