لکھنؤ(نامہ نگار)بنتھرا علاقے میں رہنے والی لڑکی رینوکاقتل کسی اور نے نہیں بلکہ اس کے چچیرے بھائی نے اپنے تین دوستوںکے ہمراہ مل کر کیاتھا۔ پولیس نے رینوکے قتل کاانکشاف کرتے ہوئے تین ملزمین کوگرفتار کرلیاہے جبکہ رینو کاچچیرابھائی ابھی فرار ہے ۔پولیس نے ملزمین کے پاس سے قتل میں استعمال کیاگیا چاقوبھی برآمد کرلیا ہے ۔ فرار ملزم کے ناجائز تعلقات کے بارے میں پتہ چلا ہے ۔ جس کی تفتیش چل رہی ہے ۔
ایس او بنتھرا نویندر سنگھ سروہی نے بتایا کہ صید پورپرہئی گائوں کی رہنے والی ۱۶سالہ لڑکی کاقتل گائوںکارہنے والاروہت لڑکی سے یک طرفہ پیارکرتاتھا۔ درمیان میں کشوری نے روہت سے بات چیت کرنا بند کردی تھی۔ اور کسی اور لڑکے سے بات چیت کرنے لگی تھی۔ یہاںتک کہ لڑکی نے کچھ ماہ قبل روہت کی شکایت بھی کی تھی۔ اس معاملے میں پولیس نے روہت اور اس کے رشتے دار ہیرالال کونقض امن کے الزام میں جیل بھیج دیاتھا۔اس درمیان لڑکی کے چچیرے بھائی ویریند رنے روہت کے ساتھ مل کر اس کے قتل کی سازش رچی۔اور پھر لڑکی کاقتل کردیا۔
بنتھرا پولیس نے جمعہ کوملزم روہت ، اس کے رشتے دارہیرالال اورلطیف نگر کے رہنے والے اسلام کوگرفتار کیا۔پولیس نے ان کے پاس سے قتل میں استعمال کیا گیا چاقو بھی برآمد کیا۔وہیں اس واردات کااہم ملزم لڑکی کاچچیرا بھائی ویریندر ابھی فرار ہے ۔ پولیس کاکہنا ہے کہ ہفتہ تک اس کوبھی گرفتار کرلیا جائے گا۔ دبی زبان میںایک چونکانے والی بات بھی سامنے آئی ہے ۔فرار ملزم کے کچھ دیگر ناجائز تعلقات کے بارے میں پولیس کوپتہ چلا ہے ۔پولیس کچھ پہلو پربھی تفتیش کررہی ہے۔ واضح ہوکہ گزشتہ ۲۷جنوری کی صبح لڑکی کی بکھری حالت میںلاش گائوںسے کچھ دوری پرریلوے لائن پرپڑی ملی تھی۔ لڑکی ۲۶جنوری کی شام سے لاپتہ تھی۔اہل خانہ نے گائوں کے رہنے والے روہت اور اس کے رشتہ دار ہیرالال پر قتل کاالزام بھی عائد کیا تھا۔