لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی صدر ڈاکٹر لکشمی کانت پاجپئی نے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھ کر اترپردیش میں الیکشن کے بعد ہونے والی وو ٹ شماری کیلئے موثر بندوبست کئے جانے کی اپیل کی ہے۔ ڈاکٹر باجپئی نے ووٹ شماری میں گڑبڑی کا خدشہ ظاہر کرے ہوئے کہا کہ اترپردیش میں سماج وادی پارٹی کی حکومت ہے۔ انتخابات میں اپنی ہاری ہوئی بازی کو جیت میں تبدیل کرنے کی آخری کوشش ووٹ شماری کے ذریعہ کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی اترپردیش میں حیرت انگیز مظاہرہ کر نے جا رہی ہے۔ ڈاکٹر باجپئی پارٹی دفتر پر منعقد پریس کانفرنس کو خطاب کر رہے تھے۔ ریاستی صدر ڈاکٹر باجپئی نے کہا کہ اترپرد
یش کی سماج وادی پارٹی کی حکومت نے پارلیمانی انتخابات کے دوران کئی مقامات پر اقتدار کا غلط استعمال کر کے ووٹنگ کو متاثر کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ سماج وادی پارٹی حکومت ووٹ شماری میں بھی مداخلت کر سکتی ہے۔ غیر جانبدارانہ ووٹ شماری کیلئے ڈاکٹر باجپئی نے چیف الیکشن کمشنر کو لکھے گئے خط میں مطالبہ کیا ہے کہ ووٹ شماری کمرا اور مقامات کا احاطہ پوری طرح سے مرکزی تحفظ فورس و پیرامیلٹری فورس کو سونپ دینا چاہئے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ مکمل ووٹ شماری کی ویڈیو گرافی کرائی جانی چاہئے اور کمرا اور احاطہ میں سی سی ٹی وی کیمرا ضرور نصب کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ میز پر مرکزی حکومت کا ایک افسر مائیکروآبزرور کے طور پر اور ووٹ شماری نتیجہ لکھنے والا شخص بھی مرکزی حکومت یا قومیائے بینک کا ملازم تعینات کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بہتر ہوگا کہ ووٹ شماری میں نیشنلائزڈ بینک کے ملازمین لگائے جائیں۔ ڈاکٹر باجپئی نے کہا کہ اترپردیش میں مین پوری ، قنوج ، فیروزآباد، فرخ آباد، اعظم گڑھ، گھوسی، مئو لوک سبھا حلقوں میں ووٹ شماری خصوصی طور پر بندوبست کے درمیان کرائی جانی چاہئے کیونکہ ان میں سے کئی پارلیمانی حلقوں میں وزیر اعلیٰ کی اہلیہ سمیت ان کے کئی کنبہ والے انتخابی میدان میں ہیں۔