طرابلس، 8 نومبر: کل رات طرابلس کے کئی حصوں میں طیارہ شکن توپوں اور گرینیڈ کے دھماکوں کی آواز گونج رہی تھی اس ہفتہ میں یہ دوسرا موقع ہے جب حریف ملیشیا گروپوں کے درمیان لڑائی ہوئی ہے۔
ایک سیکورٹی ذریعہ نے رائٹر کو بتایا ہے کہ ایک بے حد مسلح گروپ اپنے ایک لڑاکے کے قتل کا انتقام لینے کے لئے راجدھانی میں داخل ہوا وہ لڑاکا منگل کو طرابلس کی جھڑپ میں مارا گیا تھا۔
معمر قذافی کی حکومت کے زوال کے دو سال کے بعد جس ملیشیا نے انکی حکومت گرانے میں مدد دی تھی ، شمالی افریقی ملک کے بڑے حصے پر قابض ہے اور یہ متواتر ایک دوسرے کے خلاف برسرپیکار رہتے ہیں۔
منگل کے روز حریف لڑاکے راجدھانی کی سڑکوں پر گھنٹوں تک برسرپیکار رہے ہیں ۔ اس میں تین افراد زخمی ہوگئے تھے جس کی بعد میں موت ہوگئی جس کی وجہ سے انتقامی حملہ کیا گیا۔
کل رات ٹیوٹا ٹرک پر سوار افراد طیارہ شکن توپ سے فائرنگ کررہے تھے اور “اللہ اکبر” کے نعرے لگارہے تھے۔ وہ وزارت خارجہ کے نزدیک تیز رفتار سے گزرے۔
انہوں نے مشرقی سگ الجمعہ ضلع اور طرابلس کے کئی حصوں میں نشانے لگارہے تھے جس کے بعد بڑے بڑے دھماکے سنے گئے۔
ریاستی ٹیلیویژن کی عمارت اور وزارت خارجہ کے نزدیک راکٹ سے داغے گئے گرینیڈ دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔