گورکھپور (نامہ نگار)۲۰ویں صدی میں آبادی میں زبردست اضافہ، شہروں وصنعتوں میں اضافہ ،وسائل کا زیادہ سے زیادہ استعمال، قدرتی ذرائع کا غلط استعمال۔مذکورہ تمام وجوہات کے سبب آلودگی میں بھی اضافہ ہواہے۔گزشتہ پانچ برسوں میں ماحولیات میں آلودگی کے ساتھ ساتھ آب وہوا میں بھی تبدیلی ہوئی ہے اور زمین کے درجہ حرارت میں بھی اضافہ ہواہے۔بارش کا کم یا زیادہ ہونا یہ سب ماحولیات میں آلودگی کا سبب ہیں جس کے نتائج پوری دنیا کے سامنے آرہے ہیں۔سیلاب، خشک سالی جیسے واقعات میں اضافہ ہورہاہے۔جس کی وجہ سے جانی ومالی نقصان بھی ہورہاہے۔ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ موسم میں تبدیلی مستقبل میں مزید خطرناک ثابت ہوگی۔جس کا نتیجہ انسانوں کی بربادی ہوگی۔موجودہ پارلیمانی انتخاب میں قومی یا علاقائی پارٹیاں رائے دہندگان کو اپنی جانب راغب کرنے کے لئے مختلف اعلانات اور وعدے کررہی ہیں۔ پارٹیوں کے انتخابی منشور کو جاری کیا جارہاہے لیکن کسی بھی پارٹی نے آلودگی اور ا س سے ہونے والے اثرات کا ذکر نہیں کیا ہے اور نہ ہی یہ مسئلہ انتخابی منشور میں شامل کیا گیا ہے۔مذکورہ خیالات کا اظہار مہانگرماحولیات منچ کے عہدیداران نے پریس کانفرنس میں کیا۔پارٹی کے عہدیداران نے کہا کہ موجودہ پارلیمانی انتخاب میں زیادہ سے زیادہ رائے دہندگان اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں اور ایسے امیدوار کو منتخب کریں جو ماحولیات اور آلودگی کے مسئلے کو علاقائی اور قومی سطح پر اٹھائے اور اسے ختم کرنے اور شہر کو خوبصورت وسبزہ زار ،آلودگی سے
بنانے کا اعلان اور کوشش کرے ۔