کہا جاتا ہے دنیا میں نام اور شہرت اچھے کام سے بھی ملتی ہے اور برے کام سے بھی۔ ایک طرف اچھے کام کرکے نام کمانے والے سے دنیا کی محبت کرتی ہے تو دوسری طرف برے لوگوں سے نفرت کرتی اور دور بھاگتی ہے۔ لیکن اگر فلمی دنیا کی بات کریں تو فلموں میں ولین کا کام کرنے والے فنکاروں کا رول جتنا موثر اور وزن دار ہوتا ہے اس کلاکار کی ناظرین اتنی ہی تعریف کرتے نظر آتے ہیں۔ یعنی یہاں جتنا کام منفی ہوتا ہے اتنی ہی اس کی تعریف کی جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ فلموں میں جہاں جتنا ہیرو کا رول پاورفل ہوتا ہے اتنا ہی ولین کے کام کو بھی مضبوط بنانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ یعنی دونوں کی ٹک
ر برابر کی رکھی جاتی ہے۔ فلموں میں ولین کے رول کی ناگزیریت کو دیکھتے ہوئے ہی ہندی فلموں میں ولین کی ایک لمبی فہرست ہے۔ اس فہرست پر سرسری نظر دوڑائیں تو معلوم ہوگا کہ فلموں میں ولین کا رول ماضی میں ضروری سمجھا جاتا تھا۔ کوئی بھی فلم ولین کے بغیر پوری ہی نہیں ہوتی تھی۔ وقت تبدیل کرنے کے ساتھ اب فلموں میں ولین کا رول کچھ کم ہوتا سا معلوم پڑتا ہے۔ کیونکہ ہیرو ہی فلم کا سب کچھ ہوتا ہے۔ گزشتہ دور کے ولین کی ایکٹنگ کچھ اس انداز کی ہوتی تھی کہ برسوں گزر جانے کے بعد بھی لوگ آج بھی انہیں بھلا نہیں پائے ہیں۔ بہت پرانی فلموں کو پیچھے چھوڑ بھی دیں تو پران، اجیت، امجد خان، کل بھوشن کھربندا، امریش پوری اس دور کے عمدہ ولین مانے جاتے ہیں۔امجد خان نے فلم ’شعلے‘ میں گبر سنگھ کا جو رول ادا کیا اس نے ہندی سنیما میں ولین کی ایک نئی عبارت لکھ دی۔ فلم سڑک میں سداشیو امراپورکر نے مہارانی کے نام کے ایک ہجڑے کا جو رول کیا اس کی یاد شاید ہی ناظرین کے دلوں سے مٹ پائی ہو۔ فلم شان میں کل بھوشن کھربندا نے شاکال کا جو روپ ناظرین کے سامنے پیش کیا اس میں اسے ناظرین شاید ہی پہلے دیکھ پائے ہوں۔ موگیمبو کے بغیر تو ولین کی فہرست مکمل ہو ہی نہیں سکتی۔وقت کے بدلنے کے ساتھ سنیما میں بھی بدلائو دیکھنے کو ملا اور ولین کے کردار میں تبدیلی آ گئی۔ ان کرداروں اور فنکاروں سے سبق لے کر آج کے ولین بھی لوگوں کے دلوں میں جگہ بناتے جا رہے ہے۔ پرکاش راج، سنجے دت، اکشے کمار، سونو سود، رندیپ ہڈا موجودہ دور کے ولین کہے جا سکتے ہیں۔ آج فلموں کے ہیرو بھی ولین کا رول کرنے سے پرہیزنہیں کرتے۔ یعنی کوئی آرٹسٹ ایک فلم میں ہیرو نظر آتا ہے تو دوسری فلم میں ان کا رول ولین کا بھی ہو سکتا ہے۔ فلم دشمن میں آسوتوش رانا کا کردار جتنا ناظرین کو ڈراتا رہا اتنا ہی لوگوں نے انہیں پسند کیا۔ آسوتوش رانا کا یہ کردار ولین کے کرداروں میں سنگ میل ثابت ہوا۔ فلم دبنگ میں سونو سود کا کردار بھی اب تک ناظرین کو یاد ہے۔ فلم کرش -۳ میں ولین کا رول ادا کرنے والے وویک اوبرائے کی یاد بھی ناظرین کے دلوں میں بستی ہے۔ فلم اگنی پتھ میں سنجے دت کے ذریعہ کئے گئے ولین کا رول بطور آرٹسٹ انہیں اونچائی تک لے گیا جبکہ سنگھم میں ولین کا رول کرنے والے پرکاش راج کو ان کے کام نے راتوں رات شہرت دلا دی۔فلم میں ولین کے بغیر ہیرو کے رول کا معنی کچھ نہیں۔ موجودہ دور میں ولین کا رول ہیرو پر بھی بھاری پڑتا نظر آ رہا ہے۔ تبھی تو بڑے سے بڑا ہیرو بھی ولین کا رول کرنے کو تیار رہتا ہے۔