ماضی کے مشہور کرکٹرز کو کرکٹ کے میدان میں یکجا کرنے والی ماسٹرچیمپیئنز لیگ کے چیئر مین ظفر شاہ کا کہنا ہے کہ ان کی اس ٹی ٹوئنٹی لیگ کا ایک بڑا مقصد ان کرکٹرز کی مدد کرنا ہے جو گمنامی کی زندگی بسر کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ یہ ٹی ٹوئنٹی لیگ آئندہ سال کے اوائل میں متحدہ عرب امارات میں ہونے والی ہے جس میں سابق انٹرنیشنل کرکٹرز کی بہت بڑی تعداد نے اپنی شرکت کی تصدیق کر رکھی ہے۔
ظفرشاہ نے دبئی سے بی بی سی کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ ماضی کے عظیم کرکٹرز پہلے بھی یکجا ہوچکے ہیں لیکن یہ نمائشی میچز کی حد تک ہوا کرتے رہے ہیں ۔
ظفرشاہ نے کہا کہ کرکٹرز اپنے کریئر میں اس قدر مصروف ہوتے ہیں کہ اپنی آمدنی کو مستقبل کے لیے بچانے کے بارے میں کم ہی سوچتے ہیں اور جب انھیں اس کا خیال آتا ہے تو وقت نکل چکا ہوتا ہے لہذا ان کی اس لیگ سے گمنامی کی زندگی گزارنے والے ایسے کرکٹرز کی بھی مالی مدد کی جائے گی جو معاشی طور پر پریشان ہیں۔
ظفرشاہ نے کہا کہ دنیا آج بھی ماضی کے ان عظیم کرکٹرز کو دیکھنا چاہتی ہے ۔ یہ بالکل ایسے ہی ہے کہ امیتابھ بچن کی ماضی کی فلمیں جب بھی سنیما گھر کی زینت بنتی ہیں پہلے کی طرح ہاؤس فل ہوتی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ اب تک دنیا بھر کے دوسو سے زائد سابق کرکٹرز ماسٹر چیمپیئنز لیگ سے وابستگی اختیار کرچکے ہیں اور لیگ کے لیے ان کھلاڑیوں کا انتخاب آئی پی ایل کی طرز پر ہونے والی نیلامی کے ذریعے ہوگا۔ ان کھلاڑیوں کی درجہ بندی کی گئی ہے۔
برائن لارا بھی ماسٹر لیگ کھلیں گے
سو سے زیادہ میچز کھیلنے والے کرکٹرز کی بولی تیس ہزار ڈالرز سے شروع ہوگی جبکہ سو سے کم میچز کھیلنے والے کرکٹرز کی بولی کی ابتدا بیس ہزار ڈالرز سے ہوگی۔اس لیگ میں ایسوسی ایٹ ممالک کے کرکٹرز کو بھی کھیلنے کا موقع دیا جائے گا اور ان کے ریٹائرڈ کرکٹرز کی بولی دس ہزار ڈالرز سے شروع ہوگی۔
انھوں نے کہا کہ اس لیگ میں چھ فرنچائز ہوں گی جن کا انتخاب کرتے وقت اس بات کا خاص خیال رکھا جائے گا کہ ان کے مالکان بے داغ اور مالی طور پر مستحکم ہیں اور لیگ کا بوجھ برداشت کرنے کی پوری پوری اہلیت رکھتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ کچھ کرکٹرز جیسے برائن لارا اور وسیم اکرم کو پہلے ہی لیگ کے آئکون کرکٹرز کا درجہ دیا جا چکا ہے۔ ہر ٹیم کو دو آئکون کرکٹرز دیے جائیں گے جو بقیہ تیرہ کرکٹرز کے انتخاب میں اپنی اپنی فرنچائز کی مدد کریں گے۔ ہر ٹیم میں کسی ایک ملک کے چار سے زیادہ کرکٹرز کو شامل کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
ظفرشاہ نے وسیم اکرم کے بارے میں کہا کہ وہ اب بھی ماسٹرز لیگ کا حصہ ہیں کیونکہ انھوں نے ابھی تک لیگ سے الگ ہونے کے بارے میں باضابطہ طور پر انھیں مطلع نہیں کیا ہے۔ اگرچہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے وسیم اکرم کو پاکستان سپر لیگ کا سفیر مقرر کیا ہے لیکن ماسٹر لیگ میں وہ کھلاڑی کی حیثیت سے کھیلیں گے۔
ماسٹرزلیگ میں نہ صرف انٹی کرپشن بلکہ انٹی ڈوپنگ کے قواعدضوابط پر بھی سختی سے عمل کیا جائے گا
ظفر شاہ
ظفرشاہ نے کہا کہ بھارت کے پندرہ سے زائد کرکٹرز بھی ماسٹرز لیگ سے رجسٹرڈ ہو چکے ہیں۔انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائر بھارتی کرکٹرز جو آئی پی ایل کھیل رہے ہیں ان کی پریشانی یہ ہے کہ وہ بھارت سے باہر کسی بھی دوسری کمرشل لیگ میں نہیں کھیل سکتے لیکن وہ ماسٹرز لیگ میں کھیلیں گے۔
ظفرشاہ نے کہا کہ انھیں اپنی لیگ میں کرپشن کے سلسلے میں قطعاً خدشات لاحق نہیں ہیں کیونکہ اگر آپ آئی سی سی کی گائیڈ لائنز پر عمل کرتے ہیں تو پھر کسی بھی طرح کی پریشانی کی بات نہیں ہوتی۔ماسٹرز لیگ میں نہ صرف انٹی کرپشن بلکہ اینٹی ڈوپنگ کے قواعد ضوابط پر بھی سختی سے عمل کیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ اس لیگ کی ایک اہم بات یہ ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹرز کی تنظیم فیکا ان کے ساتھ ہے۔
انھوں نے کہا کہ ماسٹرز لیگ کے براڈ کاسٹرز کا فیصلہ ہوچکا ہے اور اب صرف اعلان باقی ہے۔