نئی دہلی 9000 کروڑ روپے کے مقروض وجے مالیا اب بینکوں کو قرض میں لیا ہوا پیسہ دینے کو تیار ہو گئے ہیں. بینکوں کر قرض ادا کیے بغیر ملک چھوڑ کر جا چکے مالیا نے کہا ہے کہ وہ ستمبر تک 4000 کروڑ روپے بینکوں کو عدہ کر دیں گے. سپریم کورٹ میں مالیا کے وکیل نے بتایا کہ مالیا نے منگل کو ہی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ بینکوں سے بات کی ہے.
بینکوں سے اس پرپوزل پر سپریم کورٹ نے ایک ہفتے میں جواب مانگا ہے. معاملے کی اگلی سماعت 7 اپریل کو ہوگی.
مالیا کے وکلاء نے کہا کہ وہ سپریم کورٹ میں پرپوزل کی کاپی سیل کور میں دے رہے ہیں، کیونکہ میڈیا هاپ کی وجہ سے یہ پبلک انٹریسٹ کا موضوع بن گیا ہے. اس پر جسٹس كورين نے کہا کہ میڈیا کا کوئی انٹریسٹ نہیں ہے سوائے اس کے کہ بینکوں کا پیسہ واپس مل جائے.
سپریم کورٹ نے یہ بھی پوچھا کہ وجے مالیا بھارت کب واپس آ رہے ہیں. مالیا کے وکیل نے کہا کہ فی الحال اس کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ وہ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ بینکوں سے بات کر رہے ہیں.
مالیا نے کورٹ کو بتایا کہ وہ بینکوں کے ساتھ دو بار ويڈيا کانفرنسنگ کر چکے ہیں. مالیا 2 مارچ کو انڈیا سے باہر جا چکے ہیں. مالیا کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ لندن میں ہیں. ای ڈی نے مالیا کو سمن جاری کر 2 اپریل تک پیش ہونے کو کہا ہے. مالیا کے خلاف حیدرآباد کی ایک عدالت نے نان بےلےبل وارنٹ جاری کیا ہے. وارنٹ چیک باؤنس اور ادائیگی نہ کرنے کے ایک معاملے میں پیش نہیں ہونے پر جاری کیا گیا. کورٹ نے پولیس سے مالیا کو 13 اپریل اپریل تک پیش کرنے کا حکم دیا ہے.
واضح رہے ہو کہ بینکوں نے آپ کے پیسے واپس حاصل کرنے کے لئے مالیا کے کنگفشر ہاؤس کو نلام کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن اس کے لئے کوئی خریدار نہیں ملا تھا. آپ کو بتا دیں کہ گزشتہ سال اسٹیٹ بینک نے وجے مالیا کو ولپھل ڈپھلٹر قرار دیا تھا.