لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ لکھنؤ میٹرو کو مالی مدد دینے سے عالمی بینک نے ہاتھ پیچھے کھینچ لئے ہیں جس کا فیصلہ بھی ہو چکا ہے۔ حالانکہ بینک نے میٹرو کو تکنیکی مدد دینے کا راستہ کھولے رکھا ہے۔ اب میٹرو پروجیکٹ کیلئے مجوزہ ۶۰ فیصد قرض کیلئے ایل ایم آر سی کو لوننگ ایجنسیوں سے رابطہ کرنا پڑے گا۔ دوسری طرف ڈی ایم آر سی کے آئندہ بورڈ میٹنگ ٹرنکی کے بنیاد پر میٹرو روٹ کا کام کرنے کا فیصلہ کیاجائے گا۔ منشی پلیا سے اموسی کا ایلائنمنٹ کے مشورہ پر ایل ایم آر سی کا اعتراض عالمی بینک کو ناگوار گزرا۔ منشی پلیا پر میٹرو کا مدر ڈیپوبنانے کی تبدیلی کی تجویز پر اعتراض لکھنؤ میٹرو کیلئے نقصاندہ ثابت ہوا۔ باوسوخ ذرائع کی مانیں تو دہلی میں ایل ایم آر سی اور عالمی بینک کے افسران کے مابین میٹنگ ہوئی ہے جس میں عالمی بینک نے میٹرو پروجیکٹ پرقرض دینے سے انکار کر دیا ہے لیکن وہ میٹرو کو تکنیکی مدد دینے کیلئے تیار ہے۔ میٹرو کا ڈپو اموسی سے منشی پلیا پر بنانے کے مشورہ کو خارج کئے جانے کو عالمی بینک کے انکار کی اہم وجہ مانی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ عالمی بینک کانمائندہ وفد گزشتہ ماہ لکھنؤ آیا تھا جس میں ہندوستان میںعالمی بینک کے سربراہ اونو راہل کے ساتھ اعلیٰ افسران کی میٹنگ ہوئی۔ نمائندہ وفدنے تمام میٹرو روٹ کا ایک ہفتے تک یہاں جائزہ لیا۔ انہوں نے نارتھ- ساؤتھ ، ایسٹ- ویسٹ، راہداری سمیت مجوزہ رنگ راہداری کا زمینی معائنہ کیا لیکن ایل ایم آر سی کے ذریعہ اس کے ایک مشورہ کو خارج کئے جانے سے معاملہ بگڑ گیا اور بینک سے ملنے والی ۶۰ فیصد رقم دینے سے اس نے انکار کر دیا۔ دوسری طرف ڈی ایم آر سی کی ۳۱؍جنوری کوہونے والی میٹنگ میں یہاںمیٹرو کا کام ٹرنکی کی بنیاد پر کئے جانے کا پیسہ لیاجانا ہے۔ دہلی میں نئی حکومت کے بعد امید کی جا رہی ہے کہ ڈی ایم آر سی کو لکھنؤ میٹرو پر کام کرنے کیلئے
پوری اجازت مل جائے گی۔