مالی: افریقی ملک مالی کے ہوٹل پر عسکریت پسندوں کا قبضہ ختم کروا لیا گیا جبکہ اس دوران 2 حملہ آوروں سمیت 21 افراد ہلاک ہوئے.
خیال رہے کہ گزشتہ روز مالی کے دارالحکومت بماکو میں ایک ہوٹل پر 3 حملہ آوروں نے 170 افراد کو یرغمال بنا لیا تھا، جن میں سے 27 افراد کی ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا تھا، تاہم اب سرکاری طور 19 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کردی گئی ہے.
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق مالی کے صدر ابراہیم ابوبکر کیتا نے کابینہ کے ہنگامی اجلاس کے بعد بتایا کہ واقعہ میں 2 حملہ آور اور 19 دیگر افراد ہلاک ہوئے۔
ابراہیم ابوبکر کیتا نے دارالحکومت میں حملے کے بعد 10 روز کے لیے ایمرجنسی نافذ کر دی.
مالی کی وزیر صحت ماریے میڈیلین ٹوگو کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے واقعے میں 6 افراد زخمی بھی ہوئے جنھیں ہسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹ کے مطابق حملے کی ذمہ داری المرابطون نامی تنظیم نے قبول کی ہے، یہ تنظیم افریقہ میں القاعدہ کے ماتحت کارروائیوں میں ملوث ہے۔
رپورٹ کے مطابق المرابطون کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس کے شدت پسندوں نے القاعدة فی بلاد المغرب (القاعدہ) کے ساتھ مشترکہ طور پر ہوٹل پر حملہ کیا.
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ تنظیم نے ہوٹل پر حملے کی وجہ مالی کی حکومت کی جانب سے ملک کے شمالی علاقوں میں جارحیت کا جواب قرار دیا ہے۔
فرانس کے وزیر دفاع ژان ایولے دریان نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ ہوٹل پر حملے کے پیچھے یقینی طور پر المختار بن محمد بلمختار کا ہاتھ معلوم ہوتا ہے، تاہم ابھی اس کی تصیق نہیں کی جاسکی.
واضح رہے کہ لیبیا کے حکام ایک امریکی حملے کے دوران 43 سالہ المختار بن محمد بلمختار کی ہلاکت کا دعویٰ کر چکے ہیں ، تاہم امریکا کی جانب سے کبھی عوامی سطح پر اس کی تصدیق نہیں کی گئی۔
المختار بن محمد بلمختار بنیادی طور پر الجزائر کا شہری ہے البتہ اس کی تنظیم المرابطون مختلف افریقی ممالک میں اثر رکھتی ہے۔
مالی میں اقوام متحدہ کے امن مشن کے ترجمان اولیور سلگاڈو نے بتایا کہ ہوٹل میں 3 حملہ آور داخل ہونے تھے، یہ تینوں جس کار میں سوار تھے اس پر سفارتی نمبر پلیٹ لگی ہوئی تھی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز حملے کے بعد مالی کی فوج نے حملہ آوروں کی تعداد 10 بتائی تھی۔
اولیور سلگاڈو نے مزید بتایا کہ حملہ آوروں کے پاس اے کے 47 رائفلز (کلاشنکوف) تھیں، جس سے وہ لوگوں کو نشانہ بنا رہے تھے۔
ہلاک ہونے 19 افراد میں بیلجیئم کے ویلونا خطے کی پارلیمنٹ کے رکن جیفری ڈیوڈنے بھی شامل ہیں جو مالی میں ایک تربیتی پروگرام کے سلسلے میں ہوٹل میں مقیم تھے۔
چینی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کے 3 شہری بھی حملے میں ہلاک ہوئے۔
جبکہ امریکی محکمہ خارجہ نے ایک شہری کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے۔خیال رہے کہ یہ ہوٹل امریکی کمپنی کی ملکیت تھا جبکہ غیر ملکی اور ایئر لائنز کا زیادہ تر عملہ اسی ہوٹل میں قیام کرتا تھا۔