بالی ووڈ کی ہاٹ اور گلیمرس اداکارہ کٹرینہ کیف آج کامیابی کی جس بلندی پر کھڑی نظر آ رہی ہیں اس مقام پر رہتے ہوئے کوئی اداکارہ شادی جیسے رشتے میں بندھنا نہیں چاہے گی کیونکہ شادی کے بعد اداکارائوںکا جو حشر ہوتا ہے وہ سب کو معلوم ہے۔ اس لئے کٹرینہ بھی ایسی غلطی کرنے والی نہیں ہیں لیکن فلموں میں اگر ماں کا رول کرنا ہو تو وہ کر ہی سکتی ہیں۔ ایسا ہی رول کٹرینہ کیف کے حصہ میں آیا ہے۔ کامیاب ایکٹریس ہوکر بھی وہ ماں بننے کا رول کرنے پر کیوں راضی ہو گئی تو انہیں معلوم ہے کہ فلموں میں اگر رول بااثر اور وزن دار ہو تو وہی رول انہیں مقبولیت بخش سکتا ہے۔ اس کی تازہ مثال ودیا بالن ہیں۔ خبر ہے کہ ڈائریکٹر سجائے گھوش اپنی آنے والی فلم ’دی ڈیووشن آف سسپیکٹ ایکس جاپانی ناول پرمبنی ہے۔ سجائے گھوش لیک سے ہٹ کر فلمیں بنانے کے لیے جانے جاتے ہیں۔ ایسا انہوں نے کہانی فلم میں کر دکھایا ہے۔ فلم کہانی میں ودیا بالن کے حصے میں جو رول آیا تھا اس سے ودیا بالن کو آگے بڑھنے میں بہت مدد ملی تھی۔ ایسا معاملہ اب کٹرینہ کیف کے ساتھ ہونے جا رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کٹرینہ کیف نے اپنے ہیروئین کے رول کو ترجیح نہ دیتے ہوئے ماں بننے کو فوقیت دی۔بالہ ووڈ اداکارہ کٹرینہ کیف کا کہنا ہے کہ انھیں بالی وڈ کی نمبر گیم سے کوئی سروکار نہیں ہے۔اپنے ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ انھیں بڑھتی ہوئی مسابقتی فضاء سے ڈر نہیں لگتا کیونکہ وہ نمبر گیم میں نہیں پڑتی‘ وہ اپنے کام میں گم رہنے والی اداکارہ ہے جس کو اپنے کام اور خود کو بہتر سے بہتر کرنے سے سروکار ہے وہ اس چیز کا دباؤ نہیں لیتی کہ دوسرے اداکار اس کے مقابلے کیسے کام کر رہے ہیں۔کترینہ جس کا اکثرو بیشتر دیپکا پڈوکون اور پریانکا چوپڑا سے موازنہ کیا جاتا ہے نے کہا کہ بالی وڈ میں نمبر گیم کی حیثیت عارضی ہے جس کی روح ہر نئی کامیاب فلم کے ساتھ بدل جاتی ہے۔ ان کے خیال میں اداکاروں کو اس کھیل کو خود کو بہتر کرنے کے لیے استعمال کرنا چاہیے تاکہ دباؤ میں چلے جائیں۔ کترینہ نے کہا کہ وہ انڈسٹری میں اب ایک پختہ ذہن کی مالک ہو چکی ہے اور فی الحال اس کی تمام توجہ اپنے کام پر ہے۔