ہوانا:کیوبا ایچ آئی وی اور سفلس مرض کو ماں سے بچے میں پھیلنے کے امکانات کو مکمل طور پر ختم کردینے کے معاملے میں دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے ۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلو ایچ او) کے سربراہ ڈاکٹر مارگریٹ چان نے اس کا اعلان کرتے ہوئے اسے سب سے بڑی عوامی صحت کامیابیوں میں سے ایک قرار دیا۔ انہوں نے بتایا کہ کیوبا میں صرف 2013 میں دو بچہ ایچ آئی وی اور پانچ سفلس کے مرض کے ساتھ پیدا ہوا تھا۔ ڈبلو ایچ او نے امید ظاہر کی کہ دیگر ممالک بھی اس کامیابی کو جلد حاصل کرپائیں گے ۔ہر سال دنیا بھر میں ایچ آئی وی کے ساتھ 14 لاکھ مائیں حاملہ ہوتی ہیں جن میں 15 سے 45 فیصد مواقع ایسے ہوتے ہیں جب دوران حمل، زچگی یا دودھ پلانے کے دوران یہ وائرس اپنے بچوں میں چلا جاتا ہے ۔ایک جائزہ کے مطابق ہر سال تقریباً ایک لاکھ حاملہ عورتیں دنیا بھر میں سفلس میں مبتلا ہوتی ہیں۔ کیوبا میں موصول سرکاری اعداد و شمار کے مطابق دو فیصد سے بھی کم بچے اپنی ماں سے ایچ آئی وی کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں۔ یہ روک تھام کے طریقوں کی سب سے کم شرح ہے ۔