لکھنؤ(نامہ نگار)مڑیائوں علاقے میںشراب پینے سے منع کرنے والے ایک نوجوان نے اپنی والدہ کومارنے کی کوشش کی اس کے بعد ملزم نوجوان نے خود کوکمرے میںبند کرکے پھانسی لگالی۔ اہل خانہ نے اس کوعلاج کے لئے ٹرامہ سنٹر میں داخل کرایا ۔ جہاںاس کی موت ہوگئی۔ وہیں جانکی پورم علاقے میں ایک نوجوان نے ٹرین کے سامنے کود کراپنی جان دے دی۔ مڑیائوں کے رحیم نگر ڈوڈولی کارہنے والا پچیس سالہ سنجھو کشیک اپنے کنبہ کے ساتھ رہتاہے ۔سنجھو مزدوری کرنے کاکام کرتا ہے ۔بتایاجاتا ہے کہ سنجھوشراب پینے کاعادی تھا۔ یومیہ کی طرح سنیچر کی شب کوبھی سنجھو شر
اب پی کرگھر لوٹا۔بیٹے کوشراب کے نشے میںبدمست دیکھ کراس کی والدہ نے مخالفت کی اوراس کوڈانٹا۔ والدہ کی ڈانٹ سے ناراض سنجھو اسے مارنے دوڑاتواس کی والدہ اپنی جان بچاکرکمرے سے باہر بھاگی ۔اس کے بعد سنجھو نے خود کو کمرے میںبند کرلیا اورپھانسی لگالی۔ سنجھو کوپھندے سے لٹکتادیکھ کرکنبہ کے لوگوںنے اس کونیچے اتارا اورعلاج کیلئے ٹراما سینٹر میں داخل کرایا۔ علاج کے دوران اتوار کی صبح سنجھو کی موت ہوگئی۔ دوسری جانب جانکی پورم کے ٹکری پور کارہنے والا بائیس سالہ سنی سنگھ اپنے کنبہ کے ساتھ رہتاتھا۔ بتایا جاتا ہے کہ سنی مزدوری کرنے کاکام کرتاتھا۔ اتوار کی صبح اس نے بھٹھولی ریلوے کراسنگ کے نزدیک ٹرین کے سامنے کود کر اپنی جان دے دی۔ اطلاع پاکر موقع پرپہنچی پولیس نے تفتیش کرکے اس کی لاش کوپوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔پولیس کاکہنا ہے کہ سنی نے نشے کی حالت میںخود کشی کی ۔