لکھنؤ: ذہنی طور سے بیمار بیٹے نے پہلے تو ماں کو بری طرح مارا پیٹا اور اس کے بعد اس کا گلا دباکر قتل کر دیا۔ پکڑے جانے کے خوف سے اس نے خود بھی اپنی جان دے دی۔ کمرے میں جاکر ساڑی کے سہارے اس نے پھانسی لگاکر خود کشی کرلی۔ سر پھرے بیٹے کے چچا نے موقع پر پہنچ کرجب دیکھا تو اس کی بھابھی کی زمین پر مردہ پڑی تھی اور بھتیجے کی لاش پھندے سے لٹک رہی ہے تو اس نے اس بات کی اطلاع پولیس کو دی۔ موقع پر پہنچی پولیس نے لاش کو قبضہ میں لیکر پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا اور معاملہ کی جانچ شروع کردی ہے۔ پہاڑ نگر کے ٹکریا گاؤں میں رہنے والے سنجیون لال نے پولیس کو اطلاع دی کہ اس کا بھتیجا پون گوتم (۲۶) اور بھابھی پریمادیوی دونوںرہتے تھے اس کے بھائی شولا کی پہلے ہی موت ہو چکی تھی۔ پریما اور پون کی دماغیحالت ٹھیک نہیں تھی جس کے سبب آئے دن دونوں کے درمیان جھگڑا ہوا کرتا تھا لیکن جمعہ کوتودونوں کے جھگڑے نے انتہا کر دی۔ پون نے پریما کوبری طور سے پیٹنا شروع کر دیا۔ تبھی اچانک پون کے گھر سے کچھ دوری پر رہنے والا اس کا چچا زاد بھائی رام سنگھ آیا تو اس نے چچی کو پٹتا ہوا دیکھ کر پون کو روکنا چاہا لیکن غصہ سیتلملائے پون نے اس کی ایک نہ سنی۔ رام کی سمجھ میں کچھ نہیں آیا اور وہ واپس گھر بھاگا جہاں سے والد سجیون کو بلاکر لایا لیکن جب وہ پون کے گھر پہنچا تو وہاں کا منظر تبدیل ہو چکا تھا۔ چچی پریما کی لاش زمین پر پڑی تھی اور پون کی لاش پھندے کے سہارے لٹک رہی تھی۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے پون نے پہلے تو ماں کا گلا دباکر اس کو موت کے گھاٹ اتار دیا اس کے بعد خود پھانسی لگاکر خود کشی کر لی۔ سجیون نے اس بات کی اطلاع پولیس کو دی۔ موقع پر پہنچی پولیس نے دونوں لاشوں کو قبضہ میں لیکر پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ پولیس کے مطابق دونوں دماغی طور سے بیمار تھے۔ آئے دن جھگڑا ہوا کرتا تھا۔ پولیس معاملہ کی جانچ کررہی ہے۔