مظفرنگر(بھاشا)پولیس کے ذریعہ گزشتہ ماہ ۲۸سالہ خاتون کے مبینہ اغوامعاملے،آبروریزی اورتبدیلی مذ ہب کا مقدمہ داخل دفتر کرنے کا مسئلہ کیا ۔ خاتون نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اپنی مرضی سے ملزم کے ساتھ گئی تھی۔عدالت میں متاثرہ خاتون کے ذریعہ دئے گئے بیان کے مطابق معاملے کی جانچ افسر سمرجیت کورنے عدالت میں متاثرہ کے درج بیان کی بنیا دپر دفع ۱۶۹کے تحت دائررپورٹ میں بتایاہے کہ ملزم کے خلاف کوئی ثبوت نہیںملے ہیں ۔متاثرہ خاتون نے اپنے بیان میںکہا تھا کہ وہ بھاگ گئی تھی اورملزم نے اسے اغوانہیں کیاتھاوہ ۹؍جولائی کو اپنے عاشق مقیم احمد کے ساتھ بھاگ گئی تھی ۔
ملزم ضلع کے تھانہ بھون ٹانک کا باشندہ ہے اوردیگرفرقہ سے ت
علق رکھتاہے متاثرہ کے والد نے اس کے عاشق مقیم اوراس کے کنبے کے تین افراد کے خلاف مقدمہ درج کرایاتھا ۔اس واقعہ کے بعد تھانہ بھون میں حالات کشیدہ ہوگئے تھے اور مظاہرے کئے گئے تھے ۔کشیدگی کے پیش نظر خاتون اوراس کے عاشق نے ہائی کورٹ سے پولیس تحفظ کا مطالبہ کیا تھا عدالت نے پولیس کو دفعہ ۱۶۴ کے تحت خاتون کا بیان درج کرنے کا حکم دیا تھا۔ ہائی کورٹ کے حکم کے بعد خاتون کو عدالت میں پیش کیاگیا۔ خاتون نے عدالت میںکہا کہ وہ بالغ ہے اوراپنے عاشق کے ساتھ اپنی مرضی سے بھاگ گئی تھی۔