آڑو peach)) گرمیوں کا مرغوب پھل ہے۔ ا س کی خو شبو ، مٹھاس ا ور ر س ہر کسی کوبھاتا ہے ۔ آڑو غذایت سے بھر پورہے اس میں جسم انسانی کے لئے ضروری وٹامن ا ور دیگر معد ن ہو تے ہیں ۔ ایک بڑے آڑو میں وٹامن اے سب سے زیادہ ہو تا ہے ۔ اس کے بعدوٹامن سی ، وٹامن ای اور ’ کے‘ پائے جاتے ہیں ۔ا س میں وٹامن B6 ، تھائمین رائبو فلووناور فولیٹ بھی پائے جاتے ہیں ۔ یہ جون سے اکتوبر تک بازار میں آتا ہے ۔ جہاں تک معدن کا معاملہ ہے اس میں پوٹاشیم پایا جا تا ہے جو بلڈ پریشر کنٹرول کرنے کے سا تھ ساتھ گردے کی پتھری اور ہڈیوں کی کمزوری دورکرتا ہے ۔انسٹی ٹیوٹ آف میڈیسن کے مطابق ایک بالغ شخص کو روزانہ ۴۷۰۰ ملی گرام پوٹاشیم درکار ہو تا ہے آڑو میں میگنیشیم ،فاسفورس ، زنک ، کوپر ، میگنیز ، فولاداور کیلشیم بھی ہو تا ہے ۔ یہ خون کے خلیات ، ہڈیوں اورعصبی نظام کو مضبوط کر تے ہیں ۔ ایک آڑومیں ۱۷ گرام کاربوہائیڈریٹ ہوتا ہے اس کا تین گرا م حصہ ریشے سے ملتا ہے ۔ریشہ ہاضمے کی اصلاح کرکے قبض سے بچاتا ہے ۔ ریشہ کولسٹرول کی سطح بھی کنٹرول کرنے میں معاون ہو تا ہے ۔ ایک بالغ عورت کو روزا نہ ۲۵گرام اور مرد کو۳۸ گرام ریشہ استعمال کرنا چاہئے ۔ اس میں اچھی خاصی مقدار میں اینٹی آکسیڈینٹ پائے جاتے ہیں جوماحول میں پائے جانے والے خراب مادوں سے جسم کی حفاظت کرتیء ہیں ۔یہ جسم کی مامونیت Immunity)) میں اضافہ کرتے ہیں۔
آڑو میں موجود وٹامن اے اور بی۶ بینائی اور جلد کو فائدہ دیتے ہیں۔ جن غذاؤں میں وٹامن
اے پایا جاتا ہے وہ پھیپھڑوں اور منہ کے کینسر سے بچاتی ہیں۔ اس میں فلورائیڈ اور فولاد بھی پایاجاتاہے۔ جو ہڈیوں اور دانتوں کو مضبوط کرتاہے۔آڑو ہمیشہ تازے اور بھرے بھرے کھانے چاہیئں۔ دبے ہوئے نرم یاکٹ لگے ہوئے آڑو کھاکر آپ بیمار ہوسکتے ہیں۔ انہیں دھوکر کھانا چاہیے اور کاغذ کے لفافے میں رکھنے سے یہ جلدی خراب نہیں ہوتے۔ آڑو کو صاف پانی میں گرائیڈ کر کے اس کا شربت بھی بنایا جاتاہے جو گرمیوں میں راحت دیتاہے۔