متھرا :کل را ت مندروں کے شہر میں قیمتی اراضی پر ناجائز طریقہ سے قابض افراد کی پولیس کے ساتھ جھڑپوں اور آتشزنی کے واقعات میں دو پولیس افسران سمیت کم از کم 21 افراد ہلاک اور 100 سے زیادہ زخمی ہوگئے ہیں ان میں سٹی مجسٹریٹ بھی شامل ہے ۔
پولیس اور سرکاری ذرائع میں بتایا گیا ہے کہ اب تک 21 افراد کے مارے جانے کی تصدیق ہوچکی ہے ۔ ان میں ایس پی اور دروغہ شامل ہیں تاہم غیر سرکاری ذرائع نے 25 افراد کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے ۔
وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو کی ہدایت پر چیف سکریٹری آلوک رنجن اور ڈائرکٹر جنرل آف پولیس جاوید احمد اور سینئر افسران موقع پر پہنچ گئے ہیں۔ اے ڈی جی مسٹر چودھری نے آج یہاں یو این آئی کو بتایا ہے کہ جو کل اموات ہوئی ہیں ان میں گیارہ ایل پی جی سلنڈر وں کے دھماکے اور دیگر آتش گیر مادوں کے پھٹنے سے جل کر مرے ہیں ۔انہوں نے بتایا ہے کہ ایک شخص کو ہجوم نے پیٹ پیٹ کر مار ڈالا ہے ۔
یہ سارا جھگڑا اس وقت شروع ہوا جب پولیس نے دیوار کو توڑ کر جواہر باغ میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ ناجائز قبضہ کرنے والوں نے ”بلا اشتعال فائرنگ ” شروع کردی جس سے پولیس حیران رہ گئی۔ہجوم نے بڑے پیمانے پر آگ لگانی شروع کردی پولیس اور دیگر سرکاری گاڑیاں اور املاک نذر آتش کردی گئیں۔
اے جی پی نے بتایا ہے کہ صورتحال قابو میں ہے اور 374 گرفتاریاں ہوچکی ہیں۔فارح تھانہ کے دروغہ سنتوش یادو اور ایس پی متھرا مکل دیوویدی کل رات اس وقت ہلاک ہوگئے تھے جب سوادھین بھارت سبھاش سینا کے کارکنوں نے جواہر باغ کو خالی کرنے کے لئے آئی پولیس پر فائرنگ کردی۔