لکھنؤ: اترپردیش میں اہم اپوزیشن پارٹی بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی صدر مایاوتی نے متھرا کے واقعہ کو افسوسناک بتاتے ہوئے وزیر اعلی اکھلیش یادو سے استعفی دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔محترمہ مایاوتی نے آج یہاں جاری بیان میں کہا کہ اس معاملے کی ڈویژنل کمشنر سے جانچ کرانا معاملے پر پردہ ڈالنا ہے ۔ اس میعاد بند عدالتی جانچ ہونی چاہئے تاکہ دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو سکے ۔ سابق وزیر اعلی مایاوتی نے مذہب کی نگری متھرا میں ہونے والے خونی تصادم میں پولیس افسروں سمیت دیگر لوگوں کی موت کو تشویشناک بتایا اور اس ناخوشگوار واقعہ کے لئے ریاستی حکومت کو خود ذمہ دار ٹھہرایا۔
انہوں نے کہا کہ پولیس افسران کی موت اس بات کو ثابت کرتی ہے کہ ایس پی حکومت کی کمزور پالیسیوں کی وجہ سے کوئی بھی محکمہ خاص کر پولیس محکمے میں لوگ اپنی قانونی ذمہ داری نبھانے میں اپنے آپ کو کتنا زیادہ بے بس اور مجبور محسوس کر رہے ہیں۔ بی ایس پی کی صدر نے کہا کہ سماج وادی پارٹی حکومت کا سب سے بڑا قصور یہ ہے کہ گزشتہ دو سال میں وہاں غیر قانونی قبضہ ہونے دیا اور قابض کو اس حد تک چھوٹ کیوں دی گئی کہ وہ غیر قانونی ہتھیار وہاں جمع کرتے گئے اور یہاں تک کہ غیر قانونی ہتھیار بنانے کی فیکٹری تک بنا لیا۔محترمہ مایاوتی نے جذباتی لہجے میں سوال کیا کہ کیاامدادی رقم دے کر شہیدوں کے خاندان اور پولیس فورس کے نقصان کی تلافی کی جا سکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر ایس پی حکومت اپنی ذمہ داری صحیح طریقے سے پوری کرتے ہوئے مناسب وقت پر اپنا کام کرتی تو الہ آباد ہائی کورٹ کو اس معاملے میں مداخلت کرنے کی ضرورت ہی نہیں کرنی پڑتی اور اس خونی جدوجہد کی نوبت نہیں آتی۔