رام سنیہی گھاٹ ؍بارہ بنکی (نامہ نگار)دریا آباد تھانہ کے متھرا نگر گاؤں میں ایک ہی خاندان کے چار افراد کو دھار دار ہتھیار سے قتل کردیا گیا۔پولیس نے چاروں لاشوں کو گھر کے اندر سے برآمد کرکے پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا۔ لاشوں سے بدبوآنے کی وجہ سے یہ اندازہ لگایا جارہاہے کہ واردات کئی دن قبل ہوئی تھی۔آئی پی ایس ابھیشیک سنگھ ، ایس ایس پی کلدیب نرائن سمیت چاروں تھانہ کی پولیس نے جائے واردات پر پہنچ کر تحقیقات کی۔ آئی جی ژون سبھاش چندر نے واقعہ کا جلد راز فاش کرنے کے احکامات دیئے۔دریاآباد تھانہ سے پانچ سو میٹر دور متھرانگر گاؤں میں شیوبرن کی سسرال تھی۔شیوبرن جٹہا
تھانہ دریاآباد کا رہنے والا ہے۔ اس کے خسر سالک رام کی دو لڑکیاں رانی اور شرماوتی تھیں۔اس لئے ان کی جائداد کی وارث یہی دو لڑکیاں تھیں۔شیوبرن اپنے گھر والوں کے ساتھ تیس سالوں سے متھرانگر میں اپنے سسرال میں رہتا تھا۔۶۵سالہ شیوبرن اس کی زوجہ۴۵سالہ رانی اور بیٹا ۱۸سالہ نرمل اور بیٹی ۳۵سالہ گڈی ان کے ساتھ رہتے تھے۔شرماوتی کی شادی دلہید پور تھانہ رام سنیہی گھاٹ کے پتان سے ہوئی تھی۔ شرماوتی تھی یہیں رہتی تھیں۔ واقعہ کی اطلاع پیر کو اس وقت ہوئی جب شرماوتی کا بیٹا منوج اپنی ماں کو پیسے نکالنے کے لئے بلانے آیا اس کی ماں اپنے گھر پر نہ ملنے کی وجہ سے اس نے پڑوس میں آواز دی۔اور جب کوئی جواب نہ ملا تو منوج گھر میں چلا گیا۔وہ جیسے ہی گھر میں گیاتو سامنے تخت پر نرمل کے بندھے ہاتھ ، پھولا ہوابدن اور خون دیکھ کر اس نے گاؤں والوں کو ساراماجرا بتایا ۔ گاؤں کے رہنے والے وپن تیواری نے اس کی اطلاع پولیس کو دی۔ اطلاع ملتے ہی دریاآباد تھانہ کی پولیس موقع پر پہنچ گئی ۔ اس کے بعد آئی پی ایس ابھیش سنگھ ، سی او راجیش تیواری، ایس ڈی ایم پربھا کانت اوستھی ، کوتوالی انچارج آر آر سنگھ رانا، ٹکیٹ نگر ایس او کلدیپ نرائن نے تحقیقات شروع کردی۔گھر میں چاروں لاشیں الگ الگ مقامات پر پڑیں تھیں۔
رانی کی لاش آنگن میں گڈی کی باورچی خانہ میں ، نرمل کی تخت پر اور شیوسرن کی لاش برآمدے میں پڑی تھی۔ان چاروں کاقتل دھار دار ہتھیار سے کئی دن قبل کیا گیاتھا۔جس کی وجہ سے تمام لاشوں سے سخت بدبو آرہی تھی۔ اور لاشیں برباد ہوچکی تھیں۔ پولیس نے شرماوتی اور ان کے بیٹے منوج سے تحقیقات کرنے کے بعد لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا۔ایس ایس پی کلدیپ نرائن کا خیال ہے کہ ان کو تین دن قبل قتل کیا گیا تھا۔جلد ہی واقعہ کی تحقیقات کرکے راز فاش کیا جائے گا۔ایک ہی خاندان کے چار افراد کے دردناک قتل سے گاؤں والے خوف زدہ ہیں۔ گاؤں والے اس خاندان کے لوگوں میں سے کسی بھی شخص سے جھگڑے سے بھی انکار کررہے ہیں۔ گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ ان لوگوں سے گاؤں کا کوئی مطلب نہیں رہتا تھا اور نہ ہی کوئی ان کے دروازہ پر جاتاتھا۔