ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی اور عراقی وزیر اعظم حیدر العبادی کے درمیان ملاقات
عراقی وزیر اعظم حیدرالعبادی نے ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی سے سعد آباد میں ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی ہے جس میں دونوں رہ نمائوں نے دوطرفہ تعاون بڑھانے پراتفاق کیا۔ حیدر العبادی ان دنوں اپنے پہلے دورہ ایران کے سلسلے میں تہران میں ہیں۔
ملاقات میں ایران میں ولایت فقیہ کے نظام حکومت کے خلاف سرگرم مجاھدین خلق اور دولت اسلامی عراق وشام ’’داعش‘‘ سب سے اہم موضوع رہے۔ صدر روحانی نے عراقی وزیراعظم سے مطالبہ کیا کہ وہ جس طرح داعش کی سرکوبی کے لیے جنگ لڑ ر
ہے ہیں، اسی طرح مجاھدین خلق کو بھی ملک سے نکال باہر کریں۔
ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی’’ایرنا‘‘ کے مطابق صدر حسن روحانی نے وزیراعظم العبادی سے گفتگو کے دوران انہیں یقین دلایا کہ تہران داعش اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بغداد کی ہر ممکن مدد جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایران اس بات پریقین رکھتا ہے کہ دہشت گرد گروپوں کے خلاف بھرپور جنگ عراقی قوم اور اس کی مسلح افواج کی اہم ترین ذمہ داری ہے۔
مجاھدین خلق کی بے دخلی کا مطالبہ
ایرانی صدر حسن روحانی نے عراقی وزیراعظم سے بات چیت کرتے ہوئے ان پر زور دیا کہ وہ اپنے ملک میں موجود ایران مخالف تنظیم’’مجاھدین خلق‘‘ کو وہاں سے نکال باہر کریں۔ اس کے جواب میں عراقی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مجاھدین خلق کی عراق سے باہرکسی دوسرے ملک میں منتقلی کی ذمہ داری عالمی برادری پرعاید ہوتی ہے۔ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ مجاھدین خلق کے لیے کسی دوسری جگہ کا انتخاب کرے تاہم انہوں نے یقین دلایا کہ بغداد مجاھدین خلق کو تہران کے خلاف اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔
دوطرفہ فوجی تعاون پراتفاق
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق عراقی وزیراعظم کی ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات کے موقع پر ایران کے نائب صدر اسحاق جہانگیری بھی موجود تھے۔ اسحاق جہانگیری نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں عراق کی مسلح افواج اور عراقی قوم کی صلاحیتوں پرانہیں مکمل اعتبار ہے۔ انہوں نے کہا کہ تہران، دہشت گردی کے خلاف جاری عراقی جنگ میں بغداد کی ہرممکن مدد جاری رکھے گا۔
گفتگو کے دوران صدر روحانی نےعراق۔ ایران باہمی تعلقات کی بہتری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے چند برسوں کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان کئی شعبوں میں تعاون میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عراق کو درپیش حالات میں تہران دوستانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرے گا۔ عراق اور ایران کےدرمیان دوستانہ اور برادرانہ تعلقات دونوں ملکوں اور پورے خطے کے مفاد میں ہیں۔
صدر حسن روحانی نے عراقی وزیراعظم حیدر العبادی کے اپنے بیرون ملک پہلے دورے کے لیے ایران کے انتخاب پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ العبادی کے دورے سے دونوں ملکوں کی اقوام کے درمیان دیرینہ محبت کی عکاسی ہوتی ہے۔ انہوں نے عراق کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی روابط بڑھانے کا یقین دلایا اور کہا نہ سنہ 2015ء کے آخر تک ایران کے عراق میں تجارتی حجم کو 30 ارب ڈالر تک پہنچایا جائے گا۔
ایرانی صدر سے ملاقات کے دوران بات چیت کرتے ہوئے عراقی وزیراعظم حیدر العبادی نے کہا کہ خطے کے دیرینہ تنازعات کے حوالےسے عراق اور ایران کے موقف میں ہم آہنگی موجود ہے۔ یہی وجہ ہے کہ میں نے بیرون ملک اپنے پہلے دورے کے لیے ایران کا انتخاب کیا۔
العبادی کا کہنا تھا کہ عراق دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایران کی مساعی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور مجھے یقین ہے کہ مشکل حالات میں ایرانی حکومت بغداد کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔
صدر حسن روحانی نے داعش کے خلاف عالمی اتحادیوں کی کارروائی پرشبے کا اظہار کیا اور کہا کہ عالمی برادری داعش جیسے دہشت گرد گروپوں کواسلحہ اور رقوم کی فراہمی روکننے میں ناکام رہی ہے، جس کے نتیجے میں آج یہ تنظیم خطے کے کئی ملکوں کے لیے خطرہ بن چکی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔