حیدرآباد۔ ہندوستانی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا نے انہیں تلنگانہ کا برانڈ سفیر بنائے جانے پر سیاستدانوں کی اعتراض پرسخت جواب دیتے ہوئے کہا کہ ان کا خاندان ایک صدی سے بھی زیادہ وقت سے حیدرآباد میں رہ رہا ہے اور انہیں بیرونی قرار دینا قابل مذمت ہے۔ ثانیہ کو منگل کو ہی نئی ریاست تلنگانہ کا برانڈ سفیر بنایا گیا جس پر سیاسی تنازع پیدا ہو گیا ہے۔ اپوزیشن بھارتیہ جنتا پارٹی نے یہ کہہ کر تنازعہ کو جنم دیا کہ کرکٹر شعیب ملک سے شادی کے بعد پاکستان کی بہو ہونے کی وجہ سے ثانیہ اس اعزاز کی حقدار نہیں ہے۔ ثانیہ نے ایک بیان میں کہامیں بہت دکھی ہوں کہ مجھے میرے ریاست تلنگانہ کا برانڈ سفیر بنائے جانے کے چھوٹے سے مسئلے پر میڈیا اور بڑے سیاستدانوں کا اتنا قیمتی وقت برباد ہو رہا ہے۔ میرا خیال ہے کہ یہ قیمتی وقت ریاست اور ملک کے اور ضروری مسائل کو حل کرنے پر خرچ ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے آباؤ اجداد نے حیدرآباد کو کافی کچھ دیا ہے اور ملک سے شادی کے باوجود وہ ہندوستان کی شہری ہے۔انہوں نے کہامیں نے شعیب ملک سے شادی کی جو پاکستان سے ہے۔ میں ہندوستانی ہوں اور مرتے دم تک رہوں گی۔ثانیہ نے کہا کہ میرا پیدائش ممبئی میں ہوی کیونکہ میری ماں کو خصوصی اسپتال کی ضرورت تھی چونکہ میری پیدائش کے وقت وہ کافی بیمار تھی۔ میں جب تین ہفتے کی تھی، تب حیدرآباد آئی۔ ثانیہ نے کہا کہ میرے پرکھا ایک صدی سے بھی زیادہ وقت سے حیدرآباد میں رہتے آئے ہیں۔ میرے دادا محمد ظفر مرزا نے 1948 میں نظام کے ریلوے میں انجنیئر کے طور پر اپنے کیریئر کی شروعات کی اور ان کا انتقال بھی یہاں اپنے آبائی مکان میں ہوا۔ ثانیہ نے اپنے پردادا محمد احمد مرزا کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ بھی حیدرآباد میں ہی پیدا ہوئے اور پلے بڑھے۔ وہ واٹر ورکس، حیدرآباد کے چیف انجنیئر تھے اور انہوں نے مشہور گاندھی پیٹھ باندھ بنایا تھا۔ انہوں نے کہامیرے پردادا کے والد عزیز مرزا حیدرآباد کے نظام کے تحت داخلہ سکریٹری تھے اور 1908 میں موسی دریا میں آئی باڑھ کے دوران امدادی کام میں کافیمددکی۔ انہوں نے کہا کہ انہیں بیرونی قرار دیے جانے کے بیانات سے وہ کافی ٹھیس ہے۔ انہوں نے کہامیرا خاندان ایک صدی سے بھی زیادہ وقت سے حیدرآباد کا رہائشی ہے اور میں کسی بھی شخص کی طرف سے مجھے بیرونی قرار دیے جانے کے کسی بھی کوشش کی مذمت کرتی ہوں۔ امید ہے کہ اس سے سارے شک شبہ دور ہو گئے ہوں گے۔ تلنگانہ کے بی جے پی لیڈر کے لکشمن نے ثانیہ کو برانڈ سفیر بنانے کے ٹی آر ایس حکومت کے فیصلے کی مذمت کی تھی۔