برازیل کی صدر نے مخالفین پر حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا ہے۔
برازیلیا سے موصولہ رپورٹ کے مطابق برازیل کی صدر دیلما روسیف نے کہا ہے کہ ان کے مخالفین پارلیمنٹ میں ان کے خلاف تحریک مواخذہ پیش کر کے ان کی حکومت کا تختہ پلٹنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ انھوں نے اپنے مخالفین پر اسی طرح ملک کی معیشت کو نقصان پہنچانے کا الزام لگایا۔ دیلما روسیف نے کہا کہ مخالفین کی شورش کی وجہ سے ملک کی معیشت اور اقتصاد جمود کا شکار ہے۔ انھوں نے کہا کہ تمام تر مشکلات کے باوجود وہ سماجی اصلاحات کے پروگرام پر عمل جاری رکھیں گی۔
قابل ذکر ہے کہ دیلما روسیف دو ہزار گیارہ میں برازیل کی صدر منتخب ہوئی ہیں۔ دو سال سے انہیں اقتصادی مشکلات اور بجٹ کے خسارے جیسی مشکلات کا سامنا ہے۔ برازیل کی حزب اختلاف کی جماعتوں نے ان کی حکومت پر مالی بدعنوانی کا الزام لگایا ہے ۔ مخالفین کا کہنا ہے کہ حکومت میں وسیع پیمانے پر مالی بدعنوانی کی گئی اور دیلما روسیف نے اس کو چھپانے کی کوشش کی ہے۔ دیلما روسیف مخالفین کے الزامات کی تردید کرتی ہیں ۔ انھوں نے اسی کے ساتھ اعلان کیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں تحریک مواخذہ کے مقابلے میں تمام قانونی طریقوں سے کام لیں گی۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ چند مہینے سے برازیل کے مختلف شہروں میں صدر دیلما روسیف کے خلاف وسیع پیمانے پر مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ دنوں ان کی حکومت کی حمایت میں بھی مظاہرے ہوئے ہیں۔