لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ راجدھانی میں مختلف مقامات پر ہوئے سڑک حادثہ میں ایک خاتون سمیت پانچ افراد کی موت ہو گئی جبکہ ایک شخص شدید طور پر زخمی ہو گیا۔ بنتھرا کے نمورا گاؤں کے رہنے والے کسان چھیدی لال اپنی بیوی مالتی کے ساتھ اٹونجہ اپنے رشتہ دار کے گھر جا رہا تھا۔ راستے میں مڑیاں کے بھٹولی کے نزدیک رک کر سامان خریدنے لگا۔ مالتی سامان خرید کر موٹر سائیکل کی ڈگی میں رکھ رہی تھی کہ اسی وقت ایک تیز رفتار گاڑی نے پیچھے سے اس کو ٹکر مار دی۔ حادثہ میں مالتی کی موقع پر ہی موت ہو گئی جبکہ چھیدی لال شدید طور سے زخمی ہو گیا۔ اطلاع پاکر موقع پر پہنچی پولیس نے زخمی چھیدی لال کو علاج کیلئے اسپتال میں داخل کرایا اور مالتی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ وہیں اٹونجہ واقع دریا پور چوراہے پر بارہ بنکی کا باشندہ ٹیکا رام (۳۵) کو پیدال سڑک پار کرتے ہوئے ایک موٹرسائیکل نے ٹکر مار دی۔ حادثہ میں زخمی ٹیکا رام کو علاج کیلئے اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں اس کی موت ہو گئی۔ اس کے علاوہ کاکوری کے دوبگا چوراہے کے نزدیک تیز رفتار اسکولی بس نے سیتاپور کے مشرکھ کشنو پور کے باشندے مصطفی علی (۲۴) کو کچل دیا جس سے اس کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ موقع پر پہنچی پولیس نے لاش کو قبضہ میں لیکر پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ مصطفی اپنے بہنوئی محمد مسلم کے گھر برورا حسین باڑی جا رہا تھا۔ وہ دوبگا چوراہے پر کھڑی گاڑی کا انتظار کر رہا تھا اسی وقت یہ حادثہ ہوا۔ مصطفی کے کنبہ میں بیوی حسینہ بانو اور ایک بیٹی حبا ہے۔ وہیں گوسائیں گنج کے امیٹھی قصبہ کے باشندے کسان منوہر لال کے بیٹے ۳۹ سالہ راجو کو گزشتہ شب آم منڈی پر نامعلوم گاڑی نے ٹکر مار دی۔ حادثہ میں راجو کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ اطلاع پاکر موقع پر پہنچی پولیس نے تفتیش کر کے اس کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ کاکوری کے سیتے بہار کالونی کے رہنے والے حافظ عالم کی بارہ سالہ بیٹی نور صبا جمعرات کی صبح گھر سے ٹہلنے کیلئے نکلی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ کالونی کے باہر رنگ روڈ پار کرتے ہوئے نامعلوم گاڑی نے لڑکی کو کچل دیا جس کے سبب اس کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ نورصبا درجہ چھ کی طالبہ تھی۔
۹۹۲بوتھوں کا قیام کیا
لکھنؤ(بیورو)اترپردیش حکومت نے ریاست میں دودھ کی پیداوار میں اضافہ کے ساتھ ساتھ معیاری اور لذیز دودھ مصنوعات کی پیداوار اور اس کی مارکیٹنگ کیلئے مستحکم بندوبست کیا ہے۔ صارفین کی سہولت کیلئے حال میں ۵۰۰؍پراگ بوتھوںاور ۹۹۲؍ملک بوتھ پارلروں کو قائم کرکے دودھ مصنوعات کی فروخت کی جا رہی ہے۔یہ اطلاع ریاست کے وزیر دودھ ترقیات مسٹر رام مورتی ورما نے دی۔
انہوں نے بتایا کہ حال میںپراگ بوتھوں اور پراگ ملک پارلر بوتھوں پر دودھ،میٹھا اور سادہ دہی ،مٹھا ،گھی، مکھن، پراگ کھیر، پراگ پیڑا ، لڈو برفی، چھینا، وغیرہ کے علاوہ پراگ کے ذریعہ فروٹ جوس اور صاف پینے کے پانی کی فروخت کی جا رہی ہے۔