لکھنؤ۔(نامہ نگار)مدرسہ تعلیمی کونسل کے منشی، مولوی ، عالم ،کامل اور فاضل کے امتحانات آج سے شروع ہوگئے ۔مدرسہ بورڈ نے امتحان کی تمام تیاریاں مکمل کرنے کے بڑے بڑے دعوے کئے تھے۔ لیکن انتظامات نے ان کا پول کھول دیا۔ امتحانات کو نقل سے پاک کرانے کیلئے اس بار مدرسوں کے علاوہ اسکولوں اور انٹرکالجوں میںبھی امتحان مرکز بنائے گئے تھے۔ لیکن اس کے باوجود طلباء مدرسہ بورڈ کی لاپروائی سے کافی ناراض نظر آئے۔ پیر کو دو شفٹوں میں ہونے والے مدرسہ بورڈ کے امتحانات کے پہلے دن ہی کھل کر نقل اور بدانتظامی سامنے آئی ۔ جس کی وجہ سے نقل سے پاک امتحانات کے دعوے ناکام ثابت ہوئے دارالسلطنت سمیت کئی ضلعوں میں نقل کے واقعات ہوئے کئی امتحان مراکز پر امتحان کے پرچے کم پڑنے کی وجہ سے امتحانات دیر میں شروع ہوئے اور دیر سے ختم ہوئے ۔ان امتحانات میں پانچ لاکھ ایک ہزار نو سو باسٹھ امیدواروں نے
حصہ لیا۔ اس سلسلے میں ریاست کے ۷۰ضلعوں میں ۶۷۶امتحان مراکز بنائے گئے۔ مدرسہ بورڈ کے تشکیل کے بعد پہلے جلسہ میں ہی چیئر مین ڈاکٹر زین الساجدین نے امتحانات کو نقل سے پاک کرنے کا عہد لیا تھا۔ اسی لئے مدرسوں کے علاوہ انٹر کالجوں میں امتحانی مرکز بنانے کابندوبست کیا تھا۔ امتحان شروع ہونے سے پہلے ہی بدانتظامی دیکھنے کو ملیں۔ ایک دن قبل تک ہزاروں امیدواروں کو داخلہ کارڈ فراہم نہیں کرائے جاسکے تھے۔ امتحان شروع ہونے کے بعد دارالسلطنت کے تقریباً ۱۷ہزار ۵۰۰ امیدواروں کیلئے بنائے گئے مراکز پر جم کر نقل ہوئی۔