مدینہ منورہ ۔
مدینہ کے مشرقی قصبے الرابطہ میں بعض
توہم پرستں کی طرف سے پرانی اور قدیمی قبروں کو کھود کر خزانہ تلاش کرنے کی مکروہ کوششوں کی جانب مدینہ یونیورسٹی کے استاد پروفیسر غازی المطیری نے متعلقہ حکام کی توجہ مبذول کرائی ہے۔
ان کے مطابق بعض توہم پرست عناصر کا خیال ہے کہ مدتوں پہلے بننے والی ان قبروں میں سونا اور دولت بھی مدفون ہے۔ یونیوررسٹی کے استاد نے کہا اگر یہ توہم پرست لوگ رتی بھر شعور بھی رکھتے ہوں تو وہ یہ خوفناک کام کبھی نہ کریں۔ واضح رہے ان میں سے بعض قسمت کا حال بتانے واالوں کے کہنے میں آکر ایسا کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا ان توہم پرستی کا شکار ہونے والوں کے علم میں ہونا چاہیے کہ جزیرہ نما عرب میں صدیوں سے دولت قبروں میں دفن نہیں کرتے تھے بلکہ ایک طویل عرصہ تک تو یہاں غربت کا دور رہا ہے۔ ان کا مطالبہ تھا کہ قانون نافذ کرنے والے حکام اس صورت حال کا نوٹس لیں اور توہم پرستوں کو قبروں کی بے حرمتی کے مرتکب افراد کو سزا دلوائی جائے۔
پروفیسر غازی المطیری نے مزید کہا ‘ یہ سرابوں کے پیچھے بھاگنے والے لوگ جھوٹ کا شکار ہیں اور جلد سے جلد امیر ہونا چاہتے ہیں، ان میں کئی کا خیال ہے کہ یہاں بھی قدیم مصری کہانیوں کی طرح فوت ہونے والوں کے ساتھ ان کی دولت قبروں میں رکھ دی جاتی تھی۔ ”
پروفیسر المطیری نے کہا ان کی اطلاعات کے مطابق پچھلے پچیس برسوں سے اس قصبے میں بعض لوگ قبروں کی اس نیت سے بے حرمتی کر رہے ہیں۔ لیکن آج تک ان کے ہاتھ کچھ نہیں آیا ہے۔
اس بارے میں ممتاز محقق اور مورخ عبداللہ ال شینقیتی نے کہا” قبروں کی بے حرمتی کرنے والے اور دولت کے یہ متلاشی بنیادی عقل و فہم سے بھی محروم ہیں، انہیں کسی اور چیز کی نہیں صرف دولت کی پروا ہے۔”
انہوں نے کہا اس بارے میں مساجد کے آئمہ کو جمعہ کے خطبات کے دوران بات کرنا چاہیے تاکہ اس غلط راستے پر چلنے والوں کی اصلاح ہو سکے۔ انہوں نے کہا ” تاریخ بتاتی ہے کہ اس قصبے میں صدیوں پہلے مرنے والے غربت زدہ لوگ تھے ان کے پاس دولت نہ تھی کہ اب ان کی قبروں سے تلاش کی جائے۔”
اس صورت حال کا نوٹس لیتے ہوئے مدینہ پولیس کے ترجمان کرنل فہد الغنم نے کہا ہے کہ اگر کوئی بھی دولت کی تلاش میں قبریں کھودتے ہوئے پکڑا گیا تو اسے گرفتار کرکے اس کے خلاف مقدمہ چلایا جائے گا۔
ایک شخص نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اعتراف کیا ہے کہ اس نے اور اس کے بھائی نے پانچ برس تک قبروں سے دولت کی تلاش کی لیکن کچھ بھی ہاتھ نہیں آیا ہے۔