اورنگ آباد: مہاراشٹر کے خشک سالی سے متاثر مراٹھواڑا علاقے میں اس سال کے ابتدائی 43 دنوں میں اب تک 124 کسانوں نے خودکشی کر لی ہے ۔ڈویزنل کمشنر کے دفتر سے موصول اعداد و شمار کے مطابق اس سال 12 فروری تک مراٹھواڑا میں 124 کسانوں نے خودکشی کر لی ہے ۔گزشتہ برس بھی اس علاقے میں 1130 کسانوں نے خود کشی کی تھی جبکہ 2014 میں 551 کسانوں نے یہ انتہائی قدم اٹھایا تھا۔ ان خودکشی کے لئے مختلف اسباب کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے جن میں گزشتہ تین چار برسوں کے دوران ژالہ باری، خشک سالی، پانی کی کمی، موسم کی غیریقینی کی صورتحال، بنجر زمین اور کسانوں پر مسلسل بڑھتاقرض اہم ہیں۔
ان میں سے سب سے زیادہ خودکشی کے معاملات جالنا اور عثمان آباد اضلاع میں سامنے آئے ہیں جہاں 20۔20 کسانوں نے خود کشی کی ہے ۔ ناندیڑ اور بیڑ اضلاع میں ایسے 19۔19 معاملے درج کئے گئے جبکہ اورنگ آباد اور لاتور میں بھی 15۔15 کسانوں نے خود کشی کی ہے ۔اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تفتیش کے دوران 124 خودکشی میں سے 26 کو معاوضے کا حقدار پایا گیا اور خود کشی کرنے والوں کے قریبی رشتہ داروں کو معاوضہ دیا گیا ہے جبکہ 12 معاملات کو حکومت کے معیارات کے مطابق نااہل قرار دے دیا گیا اور باقی 83 معاملات کی اب بھی ان کی متعلقہ ضلع انتظامیہ کی جانب سے تفتیش زیر التوا ہے ۔مراٹھواڑا میں گزشتہ مسلسل چار برسوں سے کافی کم بارش ہو رہی ہے اور وہاں کسانوں کو خشک سالی جیسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔