نئی دہلیندوستانی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا نے کہا ہے کہ ہم ایک کھیل قوم سے نہیں آتے ہیں بلکہ ایک کرکیٹنگ ملک سے آتے ہیں اس لئے انچیون ایشیائی کھیلوں کی حصولیابی بہت بڑی ہے۔ ثانیہ کو پیر کی شام مرکزی وزارت کھیل کے ایشیاڈ تمغہ فاتحین کیلئے منعقد نقد انعام اعزاز تقریب میں کھلاڑیوں کی جانب سے خطاب کرنے کیلئے بلایا گیا۔ ایشیاڈ میں مکسڈ ڈبلز کا طلائی جیتنے والی ثانیہ نے کہا مجھے انچیون میں 541 رکنی ہندوستانی ٹیم کے ہر ایک کھلاڑی کیلئے فخر ہے ۔ٹینس اسٹار نے کہا ہمنے اس سطح تک پہنچنے کیلئے سخت محنت کی ہے۔ ہم اور بھی بہتر کر سکتے ہیں۔ لیکن آپ کو یہ خیال رکھنا ہوگا کہ ہم ایک کھیل قوم سے نہیں بلکہ کرکیٹنگ سے آتے ہیں اس لئے ہمیں اپنی حصولیابی پر مزید فخر ہے ۔ ثانیہ نے مرد ہاکی ٹیم کو خاص طور پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ یہ ٹیم سب سے زیادہ مبارکباد کی مستحق ہے جس نے طلائی جیتنے کے علاوہ ریو اولمپک کیلئے بھی کوالیفائی کر لیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ثانیہ نے پہلے ایشیاڈ سے ہٹنے کا فیصلہ کیاتھا لیکن پھر وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کرنے کے بعد انہوں نے یہ فیصلہ تبدیل کیا اور ایشیاڈ میں کھیلنے اتری۔ انہوں نے یادگار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مکسڈ ڈبلز کا طلائی اور خواتین ڈبلس کا تمغہ جیتا۔ ممبران پارلیمنٹ انوراگ ٹھاکر اور راجیوردھن سنگھ راٹھور نے مرکزی وزیر کھیل سربانند سونووال سے اپیل کی ہے کہ کھلاڑیوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات دی جائے تاکہ وہ ملک کیلئے بین الاقوامی سطح پر مزید تمغہ جیت سکیں۔ نقرئی فاتح شوٹر راٹھور پیر کی شام یہاں ایشیاڈ تمغہ فاتحین کیلئے منعقد احترام تقریب میں موجود تھے اور اسی دوران اپنے خطاب میں انہوں نے وزیر کھیل سے یہ درخواست کی۔راٹھور نے کہا ہمیں کھلاڑیوں کے مسائل کو دور کرناہوگا اور انہیں کھیلوں کیلئے ضروری سہولیات مہیا کرانی ہوگی تبھی جا کر وہ آنے والے سالوں میں ایشیاڈ۔ دولت مشترکہ اور اولمپک کھیلوں میں ملک کیلئے مزید طلائی تمغے جیت سکیں گے ۔ ٹھاکر نے کہا ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے کہ ہم اس بات کویاد رکھیں کہ کھلاڑیوں کو سہولیات کی پریشانیوں سے گزرنا نہ پڑے۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم کھلاڑیوں کے حق اور ان کی خصوصیات کیلئے سب سے آگے کھڑے رہیں گے۔ ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی کابھی مقصد ہے کہ کھلاڑیوں کو اولین ترجیح ملے ۔ہندوستانی اولمپک یونین کے سیکرٹری جنرل راجیو مہتا نیبھی کہا دیش میں کھیلوںکیلئے جو بنیادی ڈھانچہ موجود ہے اسے دیکھتے ہوئے اتنے میڈل بڑی حصولیابی ہے۔ ہم بھی اپنی جانب سے پوری کوشش کریں گے کہ کھلاڑیوں کو کچھ مراعات دیں ۔دوسری جانب وزیر اعظم نریندر مودی نے آج انچیون ایشیائی کھیلوں کے تمغوں فاتحین سے اپنی رہائش گاہ پر ناشتے پر ملاقات کی اور کہا کہ ملک کیلئے کھلاڑیوں کی بھی وہی شراکت ہے جو سیاستدانوں کی۔مودی نے میٹنگ کے بعد ٹوئٹر پر کہا کہ ایشیائی کھیل 2014 میں تمغہ جیتنے والے ہمارے کھلاڑیوںسے اچھی بات چیت ہوئی۔وہ واقعی ہندوستان کا فخر ہیں۔اس موقع پر سروانند سونووال بھی موجود تھے۔ ہندوستان نے انچیون ایشیائی کھیلوں میں 11 طلائی سمیت 57 تمغے جیتے اور وہ آٹھویں نمبر پر رہا۔مودی نے ایشیائی کھیلوں میں تمغے جیتنے والے کھلاڑیوں کو مبارکباد دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ کھلاڑیوں میں طاقت اور جوش کے اس مجموعہ سے ملک کیلئے اچھے نتائج آئیں گے۔ ہندوستانی سائنسدانوں کی طرف سے حال ہی میں مگلائن کے کامیاب لانچ کی مثال دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ایک کھلاڑی کی کامیابی بھی ہندوستانیوں کو اسی طرح احترام اور فخر کی احساس دیتی ہے۔ انہوں نے وہاں موجود کھلاڑیوں سے انہیں مشورہ دینے اور کچھ خاص مسئلے پر بات کرنے کیلئے ذاتی سطح پر ان سے رابطہ کرنے کیلئے بھی کہا۔