کانپور(نامہ نگار)وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو کی کانپور آمد کے موقع پر صحافیوں نے ان سے بجلی کے مسئلہ کے متعلق سوالات پوچھے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس کیلئے ریاستی حکومت نہیں بلکہ مرکزی حکومت ذمہ داری ہے ریاست کو جتنی بجلی ملنا چاہئے اسے اپنے حصہ کی بجلی نہیں مل رہی ہے۔ اس کے علاوہ بجلی کے مسئلہ کو حل کرنے کیلئے ۹معاہدوں پردستخط کئے گئے تھے۔ کوئلہ کی کمی کے سبب ان میں سے کوئی بھی منصوبہ ابھی تک شروع نہیں ہو سکا ہے۔ اگر مرکزی حکومت ریاست کے بجلی مسئلہ کو حل کرنا چاہتی ہے تو وہ مناسب مقدار میں ریاست کو کوئلہ مہیا کراتی رہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست اپنی ضرورت کے مطابق بجلی پیداوار میں اہل ہے۔ کوئلہ فراہم ہونے کے بعد کانپور کو ۲۴گھنٹے بجلی فراہم کرائی جا سکے گی۔
بجلی کے مسئلہ پرصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے مرکزی حکومت کے خلاف ناراضگی ظاہرکرتے ہوئے اور مرکز کے ذریعہ بجلی فروخت کرنے کے مدعہ پر انہوں نے کہا کہ وہ اس معاملہ میں تحقیقات کریںگے۔ انہوں نے کہا کہ اوور لوڈ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو بجلی فراہم نہیں ہو رہی ہے جس کی وجہ سے پریشانیوں ک
ا سامنا لوگوں کو کرنا پڑ رہا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ سابقہ حکومت نے بجلی کے ۹معاہدہ کئے تھے لیکن کوئلہ نہ ملنے کی وجہ سے بجلی گھروں کی تعمیر نہیں ہو سکی ۔ اب مرکزی حکومت نے پیشکش کی ہے کہ کابینہ اس مسئلہ پر غور کرے گی۔ ہماری یہ کوشش نہیں ہے کہ عوام کو یہ پیغام پہنچے کہ ریاستی حکومت کچھ نہیں کرنا چاہتی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے مرکز کے اس وزیر کو چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ جس وزیر نے بھی بجلی کی خریداری کی بات کہی ہے ان سے ہم یہی کہیںگے کہ اترپردیش بجلی کی پیداوار اور کارخانہ لگانے میں اہل ہے۔
وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت کوئلہ مہیا کرائے ہم اتنی ہی تیزی سے بجلی کے منصوبوں پر کام کریںگے۔ مرکزی حکومت نے اگر تاخیر سے کام لیا تو ریاستی حکومت کے ذریعہ بھی تاخیر ہو سکتی ہے۔