اسلام آباد، 2 نومبر:حکومت پاکستان نے ممنوعہ تنظیم پاکستان طالبان کے رہنما حکیم اللہ محسود کی امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد امریکہ پر امن کے عمل کو متاثر کرنے کا الزام لگایا ہے۔
پاکستان کے وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نیحملے کے بعد ایک بیان جاری کرکے کہا کہ امریکہ انتہا پسندوں کے ساتھ امن بات چیت کو نقصان پہنچانے کے لئے سازش کررہا ہے۔
وزیراعظم نواز شریف نے کل کہا تھا کہ انکی سرکار طالبان کے ساتھ کسی سمجھوتہ پر پہنچنے کے لئے مذاکرات کرے گی۔
شمال مغربی پاکستان کے خفیہ افسران نے محسود کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وہ امن مذاکرات شروع کرنے کے لئیایک دیگر طالبان رہنما کے ساتھ بات چیت
امریکی قومی سلامتی کونسل کی ترجمان کیٹلن ہیڈن نے بتایا ہے کہ امریکی افسران ابھی محسود کی موت کی خبروں کی تصدیق کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں لیکن اگر یہ خبر سچ ہے تو یہ پاکستانی طالبان کے لئے بہت بڑا نقصان ہے۔
قابل ذکر ہے کہ محسود پاکستان کے شورش زدہ شمالی وزیرستان صوبہ میں ہوئے امریکی ڈرون حملے میں مارا گیا ہے۔
خفیہ محکمہ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ حکیم اللہ کی تدفین آج دوپہر میران شاہ میں کی جائے گی۔ اس حملے میں چار انتہا پسند مارے گئے تھے جن میں پاکستان طالبان کا کمانڈر بھی شامل تھا۔
کے فوراً بعد اس حملہ کا شکار ہوگیا۔ ایک مقامی طالبان کمانڈر نے بھی محسود کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔