لکھنؤ۔نامہ نگار)متاثرین کی سخت مخالف کے درمیان دوشنبہ کے روز قیصر باغ بس اڈہ سے سٹی اسٹیشن تک میونسپل کارپوریشن کے ذریعے چلائی گئی ناجائز قبضہ ہٹاؤ مہم کے تحت دو درجن سے زیادہ کچی پکی دکانیں توڑ دی گئیں۔ جس میں دو ٹرک سامان ضبط کیا گیا ۔
دوشنبہ کے روز میونسپل کارپوریشن کا ناجائز قبضہ ہٹاؤدستہ زون ایک کے زونل افسر اروند رائے کی قیادت میں قیصر باغ بس اسٹیشن پہنچا۔ کثیر تعداد میں حفاظتی فورس کے ساتھ پہنچے ناجائز قبضہ ہٹانے والے دستہ کو دیکھ کر سڑک کے دونوں جانب کھڑے ٹھیلے والے دکاندار اپنے ٹھیلے لے کر بھاگ نکلے۔ ناجائز قبضہ ہٹانے والے دستہ نے دکانداروں کے ذریعے اپنی دکان کے باہر سڑک پر سجائی گئی کچی پکی دکانوں کو توڑنا شروع کیا۔ قبضہ ہٹتے دیکھ کر لوگوںنے اس کی مخالفت شروع کردی لیکن حفاظتی دستوں کے سامنے ان کی مخالفت کام نہ کرسکی۔ ناجائز قبضہ ہٹاتے ہوئے دستہ جگت نارائن روڈ پر پہنچا وہاں پر بھی اپنی دکانوں کے باہر سڑک پر سجائے گئے عارضی اور پکی دکانوں کا سامان وغیرہ بلڈوزر کے ذریعے ہٹایا گیا جہاں پر بھی دکانداروں نے اس کی مخالفت کی اس دوران دستہ نے گلاب سنیما سے سٹی اسٹیشن تک ناجائز قبضہ ہٹاؤ مہم کو کامیابی سے ہمکنار کرایا۔ اس مہم میں سائیں ڈھابا سمیت تقریباً ۳۰ناجائز عارضی دکانیں کو منہدم
کردیاگیا۔ دستہ نے قریب دو ٹرک سامان ضبط کیا۔
اس مہم کے دوران زونل افسر اروند رائے ٹیکس ایگزیکٹیونریندر ورما ایگزیکٹیو انجینئر ویرو گپتا اور جونیئر انجینئر کشور سمیت کثیر تعداد میں پولیس اہلکار موجو د تھے۔
اور افسران چپکے سے نکل گئے
جگت نارائن روڈ اور سٹی اسٹیشن کے پاس جب ناجائز قبضہ ہٹانے والا دستہ ناجائز دکانوں کو منہدم کررہاتھا تو دکاندار اپنی دکانیں چھوڑ کر اپنے سیاسی یا انتظامیہ سے وابستہ شناساؤں کو فون کرتے نظر آئے۔ اس درمیان زونل افسر کی نظر فون کررہے دکانداروں پرپڑی یہ دیکھ کر زونل افسر اپنے معاونین کے ساتھ اپنی گاڑی موقع پر ہی چھوڑ کر کہیں نکل گئے۔ بتایا جارہا ہے کہ کچھ دورجاکر انہوںنے ٹیمپو کے سہارے اپنی منزل تلاش کی۔ اس صورتحال کو لے کر ملازمین کے درمیان کافی چرچا رہی کہ جب صاحب ہی نکل گئے تو ہم سب کا کیا ہوگا؟