لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ گوسائیں گنج علاقہ میں رہنے والے ایک مزدور نے بیوی سے ہوئے جھگڑے کے بعد پھانسی لگاکر اپنی جان دے دی۔ پولیس کو اس کے ہاتھ کا لکھا خود کشی نوٹ ملاہے۔ نوٹ میں مزدور نے اپنے سسرال والوں کو موت کا ذمہ دار بتایا ہے۔ وہیں پی جی آئی علاقہ میں رہنے والے ایک پرائیویٹ کمپنی ملازم کی بیوی نے پھانسی لگاکر خود کشی کر لی، سی او موہن لال گنج راجیش یادو نے بتایا کہ قاسم پور بروا گاؤں کارہنے والا ۲۵ سالہ ستنیش گوتم اپنے کنبہ کے ساتھ رہتا تھا۔ اس کی کچھ عرصہ پہلے ہی رائے بریلی کی رہنے والی سروج کماری سے شادی ہوئی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ دو شنبہ کو ستنیش اور سروج کماری کے درمیان کسی بات کو لیکر جھگڑا ہوا اور سروج کماری اپنی میکے چلی گئی اس کے بعد ستنیش کا فون پر بھی بیوی سے تنازعہ ہوا۔
بتایا جاتا ہے کہ بیوی سے ہوئے تنازعہ کے بعد سے وہ پریشان چل رہا تھا۔ گزشتہ رات اس نے اپنے کمرے میں لگے پنکھے میں دوپٹے کے سہارے لٹک کر خود کشی کر لی۔صبح جب ستنیش کا چھوٹا بھائی کملیش اور بہن ببیتا سوکر اٹھے تو ان لوگوں کی نظر ستنیش کی لاش پر پڑی۔ ستنیش کی خود کشی کی خبر گاؤں پردھان نے گوسائیں گنج پولیس کو دی۔ اطلاع کے کافی دیر کے بعد گوسائیں گنج پولیس پہنچی۔ تفتیش کے دوران پولیس کو ستنیش کے ہاتھ کا لکھا خود کشی نوٹ ملا، نوٹ میں ستنیش نے اپنی مرضی سے خود کشی کرنے اور سسرال والوں کو اپنی موت کا ذمہ دار بتایا۔ پولیس نے خود کشی نوٹ کو اپنے قبضہ میں لیکر لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اگر اس معاملہ میں متوفی کے کنبے والے کوئی شکایت درج کراتے ہیں تو رپورٹ درج کرکے کارروائی کی جائے گی۔ وہیں پی جی آئی کی نیو ڈیفنس کالونی کا باشندہ دنیش کمار اپنے کنبہ کے ساتھ رہتا ہے جو پرائیویٹ کمپنی میں کام کرتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ آج صبح دنیش گھر سے کسی کام کے سلسلہ میں نکلا۔ صبح تقریباً گیارہ بجے دنیش کے بھائی اکھلیش نے اس کو فون پر اطلاع دی کہ اس کی بیوی کسم لتا نے پنکھے میں دوپٹے کے سہارے لٹک کراپنی جان دے دی ہے۔ خبر پاکر وہ گھر پہنچے اور کسی طرح کمرے کا دروازہ توڑا۔ اطلاع پاکر موقع پر پی جی آئی پولیس بھی پہنچ گئی۔ پولیس نے تفتیش کر کے کسم کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ کسم دماغی طور سے بیمار تھی اور اس کا علاج بھی چل رہا تھا۔