لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ بھارتیہ کسان یونین ٹکیت گروپ کے بینرتلے ہزاروںکسانوں نے منگل کو کلکٹریٹ کا گھیراؤکر کے جم کر نعرے بازی کی۔ کسانوں کی قیادت ضلع صدر ہری نام سنگھ نے کی۔ مسٹر سنگھ نے بتایا کہ ضلع کے مختلف مسائل کولیکر ایک لمبے عرصہ سے صرف گفتگو اور یقین دہانی سے ہی ضلع انتظامیہ کام چلاتا آیا ہے لیکن اس کے بدلے میں کام ایک بھی نہیں کیاگیا۔ انہوں نے کہا کہ ہر مرتبہ کسانوںکوسمجھا بجھاکر ٹالنے کا کام کیاجاتا ہے۔انتظامیہ نے سیاسی دباؤ کے سبب گومتی ندی پر زیر تعمیر پوروا گھاٹ کے پل کی تعمیر کام کام رکوا دیا ہے جبکہ پل بن جانے سے ۱۵۰ گاؤں کو فائدہ پہنچتا۔ آج جب کسانوں کو پانی کی ضرورت ہے تو نہروں کی صفائی کرائی جا رہی ہے۔ مسٹر سنگھ نے کہا کہ ضلع میں زیادہ تر ٹیوب ویل خراب پڑے ہیں جو بچے بھی ہیں ان پر شہ زوروں کا قبضہ ہے۔ کسانوں کی زمینوں سے زبردستی ناجائز کانکنی کی جا رہی ہے لیکن حکومت اور ضلع انتظامیہ خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، اتنا ہی نہیں گنا کسانوںکی ادائیگی عدالت کے حکم کے بعد بھی آج تک نہیں کی کرائی گئی۔انہوں نے انتظامیہ کو انتباہ دیا ہے کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہیں ہوئے
تو وہ ایک بڑی تحریک حکومت کے خلاف شروع کریں گے۔