لکھنؤ(نامہ نگار)چیف سکریٹری نے سبھی منطقائی کمشنروں اور ضلع مجسٹریٹوں کو صبح دس بجے سے ۱۲ بجے تک دفتر میںموجود رہ کر عوامی مسائل کا نمٹارہ نہ کرنے والے افسران کی نشاندہی کر کے ان کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ کے احکامات کے باوجود عوامی مسائل کی سماعت کو سنجیدگی سے نہیں لیا جا رہا ہے ۔ سماعت کے وقت افسران کی موجودگی جانچنے کیلئے دفاتر کے بیسک فون خراب ہونے سے صورتحال واضح نہیں ہو پاتی جو قابل اعتراض ہے۔
چیف سکریٹری آلوک رنجن نے سبھی ضلع سطحی افسران کے دفاتر کے بیسک فون نمبر چالو رکھنے کیلئے کہا۔ انہوں نے کہا کہ اگرکسی افسر کو کوئی نمبر الاٹ نہ ہو تو ترجیحی بنیاد پر بیسک فون کنکشن کرائیں۔ انہوں نے ضلع مجسٹریٹوں سے ماتحت افسران کے دفاتر میں بیسک فون لگانے اور چالو ہونے کا سرٹیفکیٹ دستیاب کرانے کو کہا ہے۔ مسٹر رنجن نے ضلع سطحی افسران کے بیسک فون نمبروں کی تشہیر پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعہ کرانے اور دفاتر کے باہر فون نمبر درج کرانے کی ہدایت دی۔ اسی کے ساتھ اضلاع کی ویب سائٹ پر بھی نمبروں کا ذکر کرایا جائے۔ انہوں نے منطقائی کمشنروں اور ضلع مجسٹریٹوں سے ہفتہ وار بنیاد پر ضلعی افسران کے بیسک فون پر سرگرم ہونے اور حاضری کی ماہانہ رپورٹ بھی دینے کی ہدایت دی۔ مسٹر رنجن نے منطقائی کمشنروں کو مستقل طور سے ضلع مجسٹریٹوں اور ایس ایس پی کی حاضری کی تصدیق ٹیلیفون کے ذریعہ کرنے اور فیڈ بیک چیف سکریٹری دفتر کو دستیاب کرانے کی ہدایت دی۔