لکھنؤ(نامہ نگار)کہا جاتا ہے کہ بغیر استاد کے کوئی چال کامیاب نہیں ہو سکتی۔ یہ بات کانگریس کی انتخابی ورکشاپ میں نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے لیڈران نے بتائیں۔ورکشاپ میں ریاستی کانگریس کے پارلیمانی امیدوار، پارٹی یونٹوں کے صدوراوردیگر مخصوص لیڈران شامل تھے۔جلسہ میں نوجوانوں کو پوری ایمانداری اور محنت سے الیکشن میں حصہ لینے کا عہد دلایا گیا۔ اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے ریاستی انچارج مدھوسودن مستری نے کہا کہ یوتھ کانگریس اور این ایس یو آئی پرآنے والے تین ماہ بڑی اہمیت کے حامل ہیں۔ ان تین ماہ میں دوکیمپوں کا انعقاد کیا جائے گا جس میں ہزاروں کی تعداد میں نوجوان کارکنوں کو ذمہ داریاں سونپی جائیںگی۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو اتنی مضبوط تنظیم بنانا ہوگی تاکہ کوئی بھی ہمارے لیڈران کو سیاہ جھنڈے دکھانے کی ہمت نہ کر سکے۔
ریاستی کانگریس کے صدر نرمل
کھتری نے ریاست سے آئے ہوئے نوجوانوں کا استقبال کرتے ہوئے تعلیمی تنظیموں سے اپنی سیاسی زندگی کی شروعات کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ رکن اسمبلی یا رکن پارلیمنٹ بننے کا یہی راستہ ہے۔
کارکن اپنے ضلع اور حلقے میں پوری طاقت سے پارٹی کو کامیاب بنانے کی کوشش کریں۔ کانگریس کے لیجسلیچر کونسل کے لیڈر پردیپ ماتھر نے کہا کہ اترپردیش راہل گاندھی نے ایک چیلنج حیثیت سے منتخب کیا ہے۔ جس کا دارومدار آپ سب لوگوں پر ہے۔ آپ سب کو متحد ہو کر پارلیمانی الیکشن میں راہل گاندھی کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانا ہوگا۔ کانگریس کے سکریٹری زبیر خاں، آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے سکریٹری رانا گوسوامی ، نصیب پٹھان، ڈاکٹر اما شنکر پانڈے اور کیلیش چندر یادو نے کہا کہ نوجوانوں کو اہم کردار ادا کرنا ہوگا۔ دیگر لیڈروں نے بھی نوجوانوں کو متحد ہو کر پارٹی کو مضبوط بنانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کے کاندھوں پر آئندہ پارلیمانی الیکشن میں کامیابی کی ذمہ داری ہے۔