پرتھ۔ کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹو جیمز سدرلینڈ نے کہا ہے کہ مستقبل میں ٹیسٹ اور سہ رخی ون ڈے سیریز منعقد دو الگ دوروں پر کیا جائے گا یعنی ہندوستانی ٹیم کے 2014۔15 کے دورے پر آخری بار دونوں سیریزساتھ میں کھیلی گئی ہیں۔ایسا سمجھا جاتا ہے کہ بی سی سی آئی اور کرکٹ آسٹریلیا کے درمیان معاہدہ ہوا ہے جس کے تحت ہندوستانی ٹیم کے مستقبل کے دورے یا تو مکمل ٹیسٹ سیریز کیلئے ہوں گے یا سہ رخی ون ڈے سیریز کے لئے۔موجودہ دورے پر ٹیم کو چار ماہ یہاں رہنا پڑ گیا کیونکہ سیریز کے فورا بعد عالمی کپ ہو رہا ہے۔ایسا ممکن ہے کیونکہ اب باہمی کرکٹ تعلقات فیوچر ٹور پروگرام سے مختلف ہیں۔آسٹریلوی کرکٹ ٹیم گزشتہ کچھ سال سے ٹیسٹ اور ون ڈے دوروں پر مختلف آ رہی ہیں۔سدرلینڈ نے پریس
ٹرسٹ سے بات چیت میں کہااس سال ورلڈ کپ کے سبب ٹیسٹ اور ون ڈے سیریزساتھ میں تھی۔
ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ مستقبل میں مختلف اوقات میں سیریز ہوں گی۔ہندوستان کے میچوں کیلئے اسٹیڈیم میں کافی بھیڑ آرہی ہے اور ہمیں باقاعدگی سے ایک دوسرے کے خلاف کھیلنا ہے۔اگلے سال کی شروعات میں ہندوستان میں بارڈر گواسکر ٹرافی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ سی اے صدر ویلی ایڈوڈرس نے متنازعہ ڈی آریس پر بی سی سی آئی سے بات کی ہے لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکلا ہے۔سدرلینڈ نے کہاوقت وقت پر بی سی سی آئی سے اس بارے میں بات ہوتی رہتی ہے۔سی اے صدر اور بی سی سی آئی کے صدر نے اس بارے میں بات کی ہے۔ڈی آرایس پر کافی وقت سے بات ہو ہی رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ ڈی آرایس کے حامی ہیں۔انہوں نے کہایقینی طور پر میں ڈی آرایس کا حامی ہوں۔ہم سب کو معلوم ہے کہ یہ سو فیصدی فل پرو نہیں ہے لیکن ہم اس پوزیشن میں پہنچ رہے ہیں جب زیادہ فیصلے درست ہو رہے ہیں اور یہ کھیل کیلئے اچھا ہے۔آئی سی سی ایگزیکٹو بورڈ میں اب بی سی سی آئی، کرکٹ آسٹریلیا اور انگلینڈ اور ویلز کرکٹ بورڈ کا دبدبہ ہے لیکن سدرلینڈ کا خیال ہے کہ حق کے ساتھ بڑی ذمہ داریاں بھی آتی ہیں۔انہوں نے کہاوسیع نقطہ نظر سے میں نے اسے ذمہ داری کے طور پر دیکھتا ہوں۔ہمیں اب دنیا بھر میں کھیل کی سطح بہتر کرنے کیلئے کام کرنا ہے۔ہمیں اپنے اپنے علاقوں میں بھی کھیل کی تشہیر کرنا ہے۔