نئی دہلی، نو دسمبر۔ہندوستان میں ملی بے پناہ محبت سے خوش سوئس ٹینس اسٹار راجر فیڈرر نے کہا کہ وہ مستقبل میں اس خوبصورت ملک کے طویل دورے پر آئیں گے۔ انڈین پریمیئر ٹینس لیگ کے آخری دن کل صاف ظاہر تھا کہ ہندوستانی ٹینس ناظرین کس قدر فیڈرر کے دیوانے ہیں جب انہوں نے دنیا کے نمبر ایک کھلاڑی نوواک جوکووچ کو ایک سیٹ کے مقابلے میں شکست دی۔انہوں نے دہلی قیام کے دو دن کورٹ پر اور ہوٹل میں ہی گزارے لیکن اپنے استقبال سے وہ پرجوش ہو گئے۔ انہوں نے ہندوستان سے روانگی سے کچھ گھنٹے پہلے آج صبح ٹوئٹر پر لکھا جو شاندار پل میں نے یہاں گزارے، وہ ہمیشہ میری یادوں میں رہیں گے۔ شکریہ نئی دہلی۔ شائقین کا زبردست تعاون ملا۔ میں ہمیشہ شکر گزار رہوں گا۔اس سے پہلے انہوں نے ہندوستان میں اپنے تجربے کے بارے میں کہا فوٹوشاپ کا تجربہ زبردست رہا۔ اسے پڑھ کر اچھا لگا۔ مجھے ہندوستان میں کافی مزہ آیا۔ میں اس طرح کے دورے زیادہ نہیں کرتا لیکن ایک دن طویل دورے پر ہندوستان آئوںگا۔ امید ہے کہ کچھ مقامی لوگوں کا مجھے ساتھ ملے گا۔ مجھے ہندوستان میں بہت کچھ دیکھنا ہے اور میں اپنے خاندان کے ساتھ آئوں
گا۔ میں اس خوبصورت ملک میں گھومنا چاہتا ہوں۔یہ پوچھنے پر کہ کیا انہیں احساس تھا کہ ہندوستان میں انہیں اس طرح کی حمایت ملے گی، فیڈرر نے کہا بالکل۔ میں انڈین ایسیس ٹیم میں ہوں۔انہوں نے کہا میرے پرستار ہمیشہ میرا ساتھ دیتے ہیں۔ انہیں پتہ ہے کہ میں ان کی حمایت کو کتنی اہمیت دیتا ہوں۔ میں ہر بار اس کے بارے میں نہیں بولتا لیکن انہیں معلوم ہے۔ اگر انہیں لگتا ہے کہ میں اس کی داد نہیں دیتا یا ان بینر، پرچم، ٹی شرٹ نہیں دیکھتا تو میں انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ میں دیکھتا ہوں اور مجھے بہت اچھا لگتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ میں یہاں آیا اور مجھے بہت اچھا لگا۔ سترہ بار کے گرینڈسلیم چمپئن راجر فیڈرر نے کہا امید ہے کہ ان میں سے کچھ کو ٹور پر ملوں گا اور جو وہاں نہیں آئیں گے، انہیں یہاں یا ہندوستان کے کسی اور شہر میں ملوں گا۔جوکووچ کے خلاف میچ کے بارے میں انہوں نے کہا یہ شاندار میچ تھا۔ ہم دونوں نے بہترین کھیل کا مظاہرہ کیا۔ پہلے دو گیم میں اسے پریشانی ہوئی لیکن بعد میں اس نے بہترین کھیلا۔ ناظرین میں زبردست جوش و خروش تھا۔ہندوستان کے دورے کیلئے دی گئی رقم کے بارے میں پوچھنے پر فیڈرر نے کہا اگلا سوال۔ پیسے کے بارے میں بات نہ کریں۔ یہ بورنگ ہوتا ہے۔انہوں نے ہندوستان میں پھر کھیلنے کی خواہش ظاہرکی لیکن کہا کہ وہ آئی پی ٹی ایل کے مستقبل کے بارے میں قیاس نہیں لگا سکتے۔ انہوں نے کہا میں مستقبل کے بارے میں نہیں بتا سکتا۔ میں یہاں صرف دو دن کیلئے آیا تھا۔ دیکھتے ہیں کہ پھر آتا ہوں یا نہیں۔ 12 ماہ کافی طویل وقت ہے۔ میرے چار بچے ہیں اور میں 33 سال کا ہو گیا ہوں۔ اس سیشن میں 85 میچ کھیل چکا ہوں۔ ابھی کچھ کہہ نہیں سکتا۔فیڈرر نے کہا مجھے اگلے سال چوٹوں سے بچنا ہے۔ میں یہاں پھر کھیلنے پر غور کروں گا لیکن اس کیلئے خاندان اور منتظمین سے بات کرنی ہوگی۔ اب ہاں یا نہ کہنا مشکل ہے۔ ومبلڈن 2012 کے بعد سے ایک بھی گرینڈسلیم نہیں جیت سکے فیڈرر کی نظریں 18 ویں گرینڈسلیم خطاب پر ہے۔ انہوں نے کہا میں ومبلڈن پھر جیتنا چاہتا ہوں۔ وہیں سے شروعات ہوئی تھی جہاں میں اسٹیفن ایڈبرگ اور بورس بیکر کو کھیلتے دیکھتا تھا۔ انہیں دیکھ کر ہی مجھے ٹینس کھیلنے کی ترغیب ملی۔وہ سیشن کی شروعات برسبین سے کریں گے جس کے بعد اگلے ماہ آسٹریلوی اوپن کھیلنا ہے۔