سعودی عرب کی حکومت کی جانب سے مسجد نبوی کی تعمیر و توسیع کے جاری منصوبوں کے لیے جہاں تعمیر کے جدید سائنسی اور تکنیکی طریقے اختیار کیے گئے ہیں وہیں مسجد نبوی کی اہم معلومات پر مبنی ایک ‘رہ نما نقشہ’ تیار کیا گیا ہے جس کی مدد سے روضہ رسول پر حاضری دینے والے عاشقان رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو منفرد انداز میں رہ نمائی فراہم کرنے کی قابل ستائش کوشش کی گئی ہے۔
مسجد نبوی کی تفصیلات پر مبنی نقشے کی تیاری کا سہرا مدینہ منورہ ریسرچ اینڈ اسٹڈی سینٹر کے سر ہے جس کے ماہرین نے کئی ماہ کی محنت شاقہ کے بعد یہ نقشہ تیار کیا ہے۔ ریسرچ سینٹر کا تیار کردہ نقشہ صرف مسجد نبوی کے بارے میں ذریعہ معلومات ہی نہیں بلکہ یہ مسجد کی تاریخ، فن تعمیر اور سعودی تہذیب وثقافت کی دستاویز میں ایک نیا اضافہ ثابت ہو گا۔ نقشے میں مسجد نبوی کے بارے میں اہم معلومات کے ساتھ اہم مقامات کی وضاحت جس باریک بینی اور جامعیت سے
گئی ہے ماضی میں اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ یوں مسجد رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں یہ نقشہ معلومات کا مرقع ہے۔
مسجد سے متعلق معلومات کے حصول کے لیے معتبر تاریخی مصادر اور مآخذ کو بنیاد بنایا گیا ہے۔ اس میں مسجد کے اہم مقامات کی تاریخ، تعمیر، اہمیت، روضہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم، مسجد میں آنے کے آداب اور فضائل و مناقب بھی تفصیل کے ساتھ بیان کیے گئے ہیں۔
ماہرین کی رہ نمائی میں مدینہ منور ریسرچ سینٹر کے زیر انتظام تیار کردہ اس منفرد نقشے میں مسجد نبوی کے اندرونی اور بیرونی احاطوں، مسجد کے پرانے محرابوں بالخصوص “محراب نبوی” کی بھی تفصیل بیان کی گئی ہے۔ نقشے میں وضاحت کی گئی ہے کہ “محراب نبوی” اموی خلیفہ حضرت عمربن عبدالعزیز کے دورمیں تعمیر کیا گیا۔ یہ محراب مسجد کے اس مقام پر تعمیر کیا گیا جہاں تحویل قبلہ کے بعد نبی آخر الزمان صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کی امامت فرمایا کرتے تھے۔
بعد ازاں اسے الاشرف قتیبائی نے 888ھ میں دوبارہ تعمیر کرایا۔ محراب نبوی کی آخری تعمیر موجودہ حکمران سعودی خاندان کے دور میں شاہ فہد بن عبدالعزیز مرحوم کے دور میں کی گئی۔ محراب نبوی کے علاوہ مسجد نبوی میں محراب سلیمانی، محراب عثمانی اور منبر المرادی بھی اس کی تاریخ کا حصہ ہیں۔ مذکورہ نقشے میں ان تینوں محرابوں کے بارے میں بھی تفصیلات موجود ہیں۔
محرابوں کے علاوہ مسجد نبوی کے گنبدوں کی مختصر وضاحت اور جنت البقیع، قبرستان کی تاریخی حیثیت، اسلام میں اس کے فضائل اور اہمیت احادیث کی روشنی میں بیان کیے گئے ہیں۔ نقشےکا ایک حصہ تاریخی کلینڈروں کی وضاحت کے لیے بھی مختص ہے جس میں سیدہ عائشہ، التوبہ ،الوفود اور الحرس نامی کلینیڈر خاص طور پر مشہور ہیں۔
نقشے میں مسجد نبوی کے داخلی دروازوں باب جبریل، باب النساء، باب البیع، باب بلال کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔ یاد رہے کہ شاہ فہد کے دور میں مسجد کی توسیع کے دوران باب السلام، باب الصدیق، باب الرحمہ، باب الھجرہ، باب قباء، باب شاہ فہد بن عبدالعزیز اور باب شاہ سعود کا اضافہ کیا گیا تھا۔ ابواب مسجد کے ساتھ سقیفہ بنی ساعدہ کی وضاحت بھی موجود ہے۔
مسجد نبوی کے معالم اور مقدس مقام کی اہم تفصیلات پر مبنی یہ نقشہ جلد ہی منظر عام پر آ جائے گا جو مدینہ منورہ سمیت سعودی عرب کے مختلف کتب خانوں، لائبریریوں اور تحقیقی مراکز سے دستیاب ہو گا۔