آگرہ، 11 دسمبر (یو این ائی) اترپردیش میں تبدیلی مذہب پروگرام کا انعقاد کرنے والی دھرم جاگرن سمیتی کے ایک خط کا انکشاف ہونے سے سیاسی تلخی اور بڑھ گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ تنظیم کو ان پروگراموں پر بڑی رقم خرچ کرنی پڑی ہے۔آر ایس ایس کی ایک شاخ دھرم جاگرن بنچ کے علاقائی سربراہ راجیشور سنگھ کا ایک خط سامنے آیا ہے جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ ایک مسلمان کو ہندو بنانے پر فی کس 5 لاکھ روپے اور عیسائی کو ہندو بنانے پر دو لاکھ روپے خرچ آتا ہے۔ مسٹر سنگھ کے پچھم اترپردیش علاقہ کی دھرم جاگرن کمیٹی کے بغیر تاریخ والے
خط میں کہا گیا ہے کہ 2014 میں تنظیم نے علاقہ کے 20 اضلاع میں “گھرواپسی” پروگرام چلایا جس کے تحت مسلمان اور عیسائی بن جانے والے ہندووں کا دوبارہ مذہب تبدیل کیا جانا تھا جس میں 40 ہزار لوگوں نے شرکت کی۔