لکھنؤ۔ سماج وادی پارٹی نے الیکشن سے قبل مسلمانوں کی تعمیر و ترقی کے تعلق سے اپنے انتخابی منشور میں بہت سے وعدے کئے تھے ان میں مسلمانوں کیلئے ریزرویشن ، ان کی جان و مال کا تحفظ، بے گناہ قیدیوں کی رہائی، اردو زبان کے فروغ سے متعلق بہت سے مطالبات شامل ہیں لیکن ایک سال سے زائد عرصہ گزر جانے کے باوجود اس جانب کوئی اہم پیش رفت نظر نہیں آرہی ہے۔ مسلمانوں کو تسلی دینے کیلئے کبھی اجمیر شریف میں چادر پوشی، خواجہ معین الدین چشتی کے عرس کے موقع پر عام تعطیل کا اعلان کر دینے جیسے اعلانات ضرور سامنے آئے لیکن مسلمانوں کو تعطیلات کے بجائے عدل و انصاف، جان و مال کے بنیادی تحفظ اور حقوق کی ضرورت ہے۔ مذکورہ خیالات کا اظہار سوشلسٹ فرنٹ آف انڈیا کے ریاستی صدرمحمد آفاق نے خواجہ معین الدین چشتی کے عرس کے موقع پر عام تعطیل کے اعلان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ خواجہ معین الدین چشتی کی زندگی مسلسل جدو جہد اور عمل پیہم کے ذریعہ سماج میں اتحاد و یکجہتی ،پیار و محبت اور بلا تفریق مذہب و ملت ملک و قوم کی خدمت کی ناقابل فراموش مثال ہے اس لئے عام تعطیلات سے زیادہ ان کے نظریات و تعلیمات کو فروغ دینے کی ضرورت ہے تاکہ سماج میں انتشار و افتراق کے بجائے اتحاد قائم ہو سکے اور سماج میں عدم برابری اور دیگر برائیوں سے بچا جا سکے۔