نئی دہلی، 19 نومبر (یو این آئی) مرکزی وزیر مملکت برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے آج کہا کہ بی جے پی کی زیر قیادت مرکزی حکومت مسلمانوں کی تعلیم اور ترقی کے تئیں جتنی سنجیدہ ہے، ان کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے بھی اتنی ہی پابند ہے۔مسٹر نقوی نے یو این آئی سے بات
چیت کے دوران ان خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی وزارت برائے اقلیتی امور نے اقلیتوں ، خاص طور پر مسلمانوں کی بہبود کے لئے جو مختلف اسکیمیں چلائی ہیں ان پر موثر طریقے پر عملدرآمد کرکے مسلمانوں کی تعلیمی ، اقتصادی اور سماجی پسماندگی دور کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کی تعلیمی ،اقتصادی اور سماجی ترقی کے لئے حکومت کے پاس بہت سی اسکیمیں ہیں جن پر ٹھوس عملد ر آمد اور قوت ارادی کی ضرورت ہے، جو اب تک نہیں ہوسکا ہے۔ لیکن وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر قیادت حکومت مسلمانوں کی پسماندگی دور کرنے کے لئے ہر ممکن اقدامات کرے گی جن میں فرقہ وارانہ تشدد سے پاک ماحول فراہم کرنا بھی شامل ہے۔
مسٹر مختار عباس نقوی نے کہا کہ پارلیمنٹ کے آئندہ اجلاس کے اختتام کے بعد وزارت اقلیتی امور مختلف اہم مقامات پر جاکر اس بات کا جائزہ لے گی کہ سابقہ حکومت کے دوران اقلیتی فنڈ کا کتنا صحیح استعمال کیا گیا ہے اور اگر کہیں غلط استعمال ہوا ہے تو اس کے لئے کوئی ذمہ دار ہے اس کا بھی پتہ لگایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ وزارت ریاستی حکومتوں سے مل کر اقلیتی بہبود سے متعلق تمام اسکیموں کے نفاذ کو یقینی بنائے گی تاکہ اس محاذ پر تیز رفتار کام کیا جاسکے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ اب کاغذوں پر اسکیمیں چلانے والوں کو یہ سوچنا ہوگا کہ حکومت بدل گئی ہے اور اب کام کرنے والے لوگ ہی رہیں گے۔اسکل ڈولپمنٹ کے بارے میں مسٹر نقوی نے کہا کہ اب زمانہ بدل چکا ہے اب کمپیوٹر اب ماڈرن تکنیک کا زمانہ ہے اس لئے ہنر سیکھنے والے بچوں کو روایتی ہنر سکھانے کی بجائے کمپیوٹر اور ماڈرن تکنیک سے لیس کیا جائے گا تاکہ وہ بھی برق رفتار زمانے کے ساتھ خود کو ہم آہنگ کرسکیں ۔