واشنگٹن: امریکی سپریم کورٹ نے پیر کے روز ایک مسلم خاتون کے حق میں فیصلہ دیا جسے ایک کمپنی نے ان کے اسکارف پہننے کی وجہ سے نوکری دینے سے انکار کردیا گیا۔
فیصلہ سناتے وقت جسٹس انٹونن سکالیہ کا کہنا تھا کہ یہ ایک بہت آسان فیصلہ تھا۔ جیوری میں شامل 9 میں سے آٹھ ججوں نے مسلم خاتون کے حق میں ووٹ دیے اور ان کا لاسوٹ منظور کیا۔
فیصلہ سناتے وقت ان کا کہنا تھا کہ کمپنی نے شبہ ظاہر کیا کہ یہ خاتون اسکارف مذہبی وجوہات کی باعث پہنتی ہیں اور اسی وجہ سے انہیں نوکری دینے سے انکار کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اس مقدمہ کو نوکری کے سلسلے میں امتیازی سلوک سے متعلق
وفاقی قانون کے تحت آنے کے لیے بس اتنا ہی کافی ہوتا ہے۔
یہ مقدمہ 2008 میں شروع ہوا تھا جب 17 سالہ سمانتھا ایلوف نے بچوں کے کپڑوں کی ایک دکان میں نوکری کے لیے درخواست دی۔
انہوں نے اس وقت کالے رنگ کا ایک اسکارف پہنا ہوا تھا تاہم انہوں نے واضح نہیں کیا تھا کہ یہ اسکارف انہوں نے کیوں پہنا۔
کمپنی نے یہ کہہ کر کہ ان کا اسکارف کمپنی کے ڈریس کوڈ سے متصادم ہے، سمانتھا کو نوکری دینے سے انکار کردیا۔
بعدازاں نوکری دلوانے والی ایک فرم نے سمانتھا کی طرف سے کمپنی کے خلاف مقدمہ دائر کیا۔